جمعہ‬‮ ، 27 جون‬‮ 2025 

کراچی آپریشن کا کتنا فائدہ ہوا ؟ثبوت سامنے آگئے

datetime 11  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک)کراچی جو کئی دہائیوں سے قتل و غارت گری، تشدد ، بھتہ خوری اور لاقانونیت کے حوالے سے سرفہرست شہروں میں شمار ہوتا رہا ہے وہاں اب بدامنی بتدریج کم ہورہی ہے اور اس کا واضح ثبوت کراچی میں کم ہوتے ٹارگٹ کلنگ کے واقعات ہیں۔ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق جنوری 2014 سے اکتوبر 2015 تک کراچی میں قتل وغارت گری، دہشت گردی اور دیگر جرائم میں نمایاں کمی دیکھی گئی لیکن ساتھ ہی ساتھ اسی عرصے میں جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کے واقعات میں تیزی دیکھی گئی۔رپورٹ کے مطابق ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی چیئرپرسن زہرا یوسف کا کہنا تھاپروٹیکشن آف پاکستان آرڈیننس بنیادی انسانی حقوق کے خلاف ہے جبکہ کراچی میں رینجرزکو دیئے گئے نیم فوجی اختیارات سے بھی انسانی حقوق کی پامالی ہوتی ہے۔رینجرز کی جانب سے ٹھوس شواہدکے بغیر گرفتاریاں غیر انسانی اور غیر قانونی کام ہے۔ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی چیئرپرسن کا یہ بھی کہنا تھا کہ کراچی آپریشن کے اچھے نتائج نکل رہے ہیں لیکن ماورائے عدالت قتل، جبری گمشدگیوں اور ٹھوس شواہد کے بغیر گرفتاریوں اور 90 دن تک پروٹیکشن آف پاکستان کے تحت کسی کو بھی زیر حراست رکھنا غیرقانونی عمل ہے۔رینجرز کو کراچی آپریشن مزید شفاف اور قانونی بنانا چاہئے۔ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی تازہ رپورٹ کے مطابق جنوری 2014 سے اکتوبر 2015 تک رینجرز کی وجہ سے کراچی میں سیاسی کارکنوں اور رہنماوں کے قتل میں 63 فیصد کمی ہوئی۔ اسی عرصے کے دوران عام افراد کے قتل کی وارداتوں میں بھی ساٹھ فیصد کمی جبکہ قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ میں 38 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔گزشتہ 18ماہ میں کراچی میں بم دھماکوں کے واقعات میں 48 فیصد، گینگ وار کے نتیجے میں قتل کے واقعات میں 43 فیصد جبکہ لاشیں ملنے کے واقعات میں بھی 35 فیصد کمی دیکھی گئی۔جنوری 2014 سے اکتوبر 2015 تک فرقہ وارانہ کلنگ کے واقعات میں29 فیصد کمی ہوئی

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…