کراچی(نیوزڈیسک)وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے نمازِ جمعہ کی سیکورٹی پر مامور شہید ہونے والے رینجرز کے 4جوانوں کے ورثاء کیلئے بیس، بیس لاکھ روپے امداد کا اعلان کردیا۔ڈی جی رینجرز کا کہنا ہے کہ دہشت گرد شاید مسجد پر حملہ کرنے آئے تھے۔رینجرز اہلکار بلدیہ ٹاؤن کے علاقے اتحاد ٹاؤن میں مسجد کے باہر تعینات تھے۔ نماز جمعہ کے دوران نامعلوم دہشت گرد موٹر سائیکلوں پر آئے اور اندھا دھند فائرنگ کردی۔ موبائل میں موجود تین رینجرز اہلکار موقع پر شہید ہوگئے جبکہ شدید زخمی چوتھے اہلکار نے اسپتال میں دم توڑا۔ شہید اہلکاروں کی شناخت اشتیاق، قاسم، اختر علی اور شاہد کے نام سے ہوئی ہے۔ جائے وقوع سے نائن ایم ایم کے پانچ خول ملے ہیں۔ ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر نے جائے وقوع کا دورہ کیا۔ میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ دہشت گرد دو یا تین موٹر سائیکلوں پر سوار تھے۔ شہید اہلکاروں کی نماز جنازہ ٹول پلازہ پر واقع رینجرز ٹریننگ کالج اینڈ اسکول میں ادا کی گئی جس میں کور کمانڈر کراچی، ڈی جی رینجرز اور ایڈیشنل آئی جی کراچی نے شرکت کی۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ نے ڈی جی رینجرز کو فون کیا اور واقعے میں شہید اہلکاروں کے لیے 20، 20 لاکھ روپے فی کس معاوضے کا بھی اعلان کیا۔