جسٹس آصف نے کہا کہ مقدمے میں کچھ جھول بھی آ گیا ہے تحریری بیان میں مجلس کی بات کی تھی کہ جوشیلی تقریر سن کر ہی اس نے ذہن بنا لیا تھا۔ وکیل نے کہا کہ اس واقعے سے کہا گیا کہ خوف پھیلا اور اس کی بنیاد پر دہشت گردی کی شق لگائی تھی جسٹس آصف نے کہا کہ خوف تو ہر واقعے سے پھیلتا ہے۔ ہر جرم سے خوف ضرور پیدا ہوتا ہے اگر کوئی ریپ ہو جائے‘ کوئی بہیمانہ قتل ہو جائے تب بھی خوف کی فضا پیدا ہو جاتی ہے۔ وکیل نے کہا کہ گارڈز کی کمی کی وجہ سے اس کی ڈیوٹی لگائی یہ غلط ہے کہ ڈیوٹی اس کی مرضی پر لگائی گئی۔ ملزم نے جو کچھ کہا باقی لوگ اس سے مطمئن تھے کہ جیسے اس نے یہ سب درست کہا ہے۔ 3 ماہ سے گورنر باتیں کر رہے تھے آخری خطاب کے وقت بھی ایک آیت پڑھی گئی تھی جس پر عدالت نے کہا کہ آپ ریکارڈ کے مطابق بات کریں۔ جب آپ یہ کہہ دیں کہ یہ قانون ہی غلط ہے تو اس بارے معاملات مختلف ہو جاتے ہیں آپ نے اپنی زندگی میں بھی فیصلے کئے ہوئے ہیں
سلمان تاثیر قتل کیس، واضح کرنا ضروری ہے کہ یہ توہین رسالت کا مقدمہ ہے،سپریم کورٹ
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
بڑی خوشخبری، اقامہ فیس ختم کرنے کی منظوری
-
پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کا پاکستان پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان
-
جیل سے آنے کے بعد پہلے وی لاگ سے کتنی کمائی ہوئی؟ ڈکی بھائی کا ہوشربا انکشاف
-
آسٹریلیا کا غیر ملکیوں کے ویزے بارے بڑا اعلان
-
تنخواہ دار طبقے کےلیے بڑی خوشخبری
-
معروف اداکارہ کے ساتھ سرعام بدسلوکی، ویڈیو وائرل
-
سپریم کورٹ نے زیادتی کے مقدمہ کو زنا بالرضا میں تبدیل کر دیا، سزا میں کمی
-
والدین کا بہیمانہ قتل، بیٹے نے لاشیں کاٹ کر دریا میں بہادیں
-
وہ 6 عام غذائیں جن سے کینسر سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے
-
چلتی موٹر سائیکل پر نازیبا حرکت کرنے والا پولیس افسر کا بیٹا پکڑا گیا
-
ڈی ایس پی کے ہاتھوں اہلیہ اور بیٹی کا قتل پولیس افسران کیلیے نئی مشکل بن گیا
-
عام تعطیل کا اعلان
-
ٹرمپ انتظامیہ نے غیر ملکی نژاد امریکیوں کی شہریت منسوخ کرنے کی تیاریاں تیز کر دیں
-
سونے کی قیمت میں زبردست کمی



















































