پشاور(نیوزڈیسک)پشاورکی اسلامیہ کالج یونیورسٹی میں کروڑوں روپے کی مالی بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ قواعد و ضوابط کو خاطر میں لائے بغیر خفیہ اکائونٹس کھولے گئے۔کروڑوں روپے کے اخراجات کا کوئی رکارڈ موجودنہیں۔ وائس چانسلر کہتے ہیں کہ انکوائریز چل رہی ہیں۔پشاور کی قدیم درسگاہ اسلامیہ کالج یونیورسٹی میں بد انتظامی کی کہانی منظر عام پر آگئی ۔ 5 کروڑ روپے کے اخراجات کا کوئی ریکارڈموجود نہیں۔ ڈیڑھ کروڑ میں خریدے گئے جنریٹرز اور ٹرانسفارمرز استعمال سے پہلے ناکارہ ہوگئے۔ بک فیئر کے لئے نکالے گئے 28 لاکھ روپےخرد برد ہوگئے۔ اسسٹنٹ خزانچی لاکھوں روپے لے کر رفو چکر ہوگیا۔اتنا کچھ ہونے کے بعد انکوائریاں شروع کردی گئیں۔تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق قواعد و ضوابط کے خلاف یونیورسٹی کے کئی خفیہ اکائونٹس کا پتہ چلا ہے جنہیں کروڑوں روپے کی خرد برد کے لئے استعمال کیا جاتا رہا۔ اکائونٹس کا چیک بک یا ریکارڈ یونیورسٹی کے پاس موجود نہیں اور نہ ہی بااختیار افراد کو اس کا علم ہے۔
کروڑوں روپے فکس ڈیپازٹ میں نہ رکھنے کی وجہ سے یونیورسٹی کو کئی سالوں تک منافع سے محروم رکھا گیا۔ یونیورسٹی میں قبل ازیں 1 کروڑ38 لاکھ میں خریدے گئے 100 سے زیادہ کمپیوٹرز، 29 ائیر کنڈیشنز، 22 پرنٹرز اور 10 فوٹو کاپئیر کے غائب ہونے کی بھی انکوائری ہوئی تھی مگر کسی کے خلاف کاروائی نہ ہوسکی۔
اسلامیہ کالج یونیورسٹی پشاور میں کروڑوں روپے کی مالی بے قاعدگیاں
3
اکتوبر 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں