وزیراعظم محمد نواز شریف، صنعتکاروں کے ایک وفد اور دیگر عملداران کے روس کے دورے سے دونوں ممالک کے دوطرفہ تعلقات کو تقویت ملے گی۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ مستقبل میں روس اور پاکستان کے دو طرفہ تعلقات دونوں ممالک کی حکومتوں اور شہریوں کے ایک دوسرے کے ساتھ روابط سے مزید مستحکم ہونگے ۔ قبل ازیں سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی شیخ نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں روسی قونصل جنرل اولیگ این ایوڈیف کا سندھ مدرسہ یونیورسٹی کے دورے پر آنے پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور روس کے درمیاں بہت قریبی دوستانہ تعلقات ر ہے ہیں، جس کی ایک مثال یہ ہے کہ روس نے پاکستان کو نہ صرف اسٹیل مل لگاکے دی تھی، بلکہ اس کی ٹیکنالوجی بھی پاکستان کو ٹرانسفر کر کے دی تھی، جو دیگر ممالک نہیں کررہے تھے۔ ڈاکٹر محمد علی شیخ نے مزید کہا کہ سندھ مدرسہ یونیورسٹی اور روس کی یونیورسٹیز کے درمیاں تعلیم اور تحقیق کے شعبوں میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون بڑھانا چاہیئے، جس سے دونوں ممالک کے درمیاں دوستی کے نئے دور کی شروعات ہوگی۔ بعد ازاں روسی قونصل جنرل اولیگ این ایوڈیف نے وائس چانسلر ڈاکٹر محمدعلی شیخ کے ہمراہ سندھ مدرسہ یونیورسٹی کی جناح میوزیم کا دورہ کیا، جہاں انہوںنے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح، سندھ مدرسہ کے بانی خان بہادر حسن علی آفندی اور سندھ مدرسہ کے دیگر معروف سابق طالب علموں کی یادگار اشیاءدیکھیں اور ان کو سراہا۔