کراچی(نیوزڈیسک)روسی قونصل جنرل اولیگ این ایوڈیف نے کہا ہے کہ روس پاکستانی طالب علموں کیلئے سالانہ دس مفت اسکالرشپس دیتا ہے، لیکن اسکالرشپس کے بارے میں پاکستان کے طالب علم کو کم معلومات ہونے کی وجہ سے ان میں سے کچھ اسکالرشپس استعمال ہونے سے رہ جاتی ہیں۔ جمعرات کو سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے دورے کے دوراں یونیورسٹی کے سر شاہنواز بھٹو آڈیٹوریم میں فیکلٹی اور طلباءکو خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چناچہ پاکستان اور روس کے درمیاں تعلیم کے شعبے میں ایک دوسرے سے تعاون کرنے کا کوئی سمجھوتا نہیں ہے، لیکن اب سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی اور پاکستان کی دیگر یونیورسٹیز اور روس کی یونیورسٹیز کے درمیاں فیکلٹی ، طالب علموں اور تحقیق کے شعبے میں تبادلے کے ساتھ ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کو فروغ دیا جائے گا۔ اور اس سلسلے میں سندھ مدرسہ یونیورسٹی لیڈنگ کردار ادا کرسکتی ہے۔ روسی قونصل جنرل اولیگ این ایوڈیف نے کہا کہ تعلیمی میدان میں تعاون سے دونوں ممالک کے درمیاں ایک نئے دور کی شروعات ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ روس اور پاکستان اہم ترین بین الاقوامی امور پر ایک دوسرے کے بہت قریب ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیاں تعلیم، تجارت، کامرس ، صنعت، میڈیسن اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعباجات میں تعاون کے بہت سارے مواقع موجود ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آج دونوں ممالک ایک دوسرے سے مختلف شعبوں میں تعاون کررہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ روس کی مدد سے کراچی سے لاہور تک ایک پائپ لائن بچھانے کے ساتھ سندھ کے گڈو اور پنجاب کے مظفر گڑہ میں دو پاورپلانٹس لگانے کا منصوبہ ہے۔ اس طرح روس پاکستان میں گیس اور آئل کی ایکسپلوریشن میں بھی پاکستان کی مدد کررہا ہے۔ روسی قونصل جنرل اولیگ این ایوڈیف نے کہا کہ حال ہی میں پاکستان کے