کوئٹہ(نیوزڈیسک)بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں صوبائی وزیر صحت میر رحمت صالح بلوچ نے پوائنٹ آف آرڈر پر کہا کہ میرا حلقہ ایران سے منسلک ہے جہاں مسلسل بلااشتعال طور پر پاکستانی علاقے میں گولہ باری کی جارہی ہے جس سے عوام متاثر ہورہے ہیں خواتین اور بچوں میں خوف پایا جاتا ہے صوبائی حکومت اس سلسلے میں وفاقی حکومت اور وزارت خارجہ سے رابطہ کریں اجلاس میں جمعیت علماء اسلام کی شاہدہ رؤف نے کہا کہ نجی تعلیمی اداروں کے طلباء اور ان کی والدین گزشتہ کئی دنوں سے پریشان ہے کہ انگلش میڈیم سکولوں کے پرائمری اور مڈل کے طلباء جو اپنے سکولوں میں امتحان دیتے ہیں اس مرتبہ انہیں بلوچستان بورڈ سے امتحان دینا ہوگا جبکہ ان نجی تعلیمی اداروں کا نصاب انگلش میڈیم اور مختلف ہے جبکہ ان سکولوں میں بلوچستان بورڈ کا نصاب بھی نہیں پڑھایا جاتا اس کی وضاحت کی جائے مشیر تعلیم سردار رضا محمد بڑیچ نے کہاکہ سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں کا مسئلہ صرف ہمارا نہیں پورے ملک کا پنجاب میں تو 50فیصد سکول نجی شعبے میں ہے جبکہ ہمارے ان کی تعداد نہ صرف کم ہے بلکہ ماضی میں کا کوئی ریکارڈ نہیں تھا اب نہیں ریگولر کرنے کیلئے جلد اسمبلی میں بل پیش کررہے ہیں اور پرائیویٹ سکولوں کو قانون کے دائرے میں لارہے ہیں جس کیلئے باقاعدہ قانوان سازی کی جارہی ہے کابینہ میں یہ قانون پاس ہوچکا ہے جبکہ حتمی منظوری کیلئے اسمبلی میں جلد پیش کرینگے اس قانون کے تحت تمام پرائیویٹ سکول پر نظر رکھا جائیگا انہوں نے کہاکہ اس سال نجی تعلیمی اداروں کے طلباء اپنے نصاب کے مطابق امتحان دینگے جبکہ اگلے سال اس ضمن میں طریقہ طے کیا جارہا ہے