ان کی معیشت نے تباہی کا منہ دیکھا ہے۔ سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ حکومت کو عام آدمی کاا حساس نہیں ہے، آنیوالے سالوں میں پاکستانی عوام غیر ملکی قرضے اتارنے پر مجبور ہوگی۔ سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ لگتا ہے وزارت خزانہ کے حکام حکومت پاکستان کی بجائے آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کی نوکری پر مامور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت غیر ملکی قرضوں کی پالیسی کو ترک کرے، بیرون ممالک پر انحصار کی پالیسی پر نظر ثانی کی جائے ۔ پیپلزپارٹی تمام قرضوں کا آڈٹ کرائے گی اور غیر ملکی قرضوں کو پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر غیرقانونی قرار دیا جائے گا۔ حکومت کو بیرونی قرضے لینے سے قبل پارلیمنٹ سے منظوری لینا لازمی ہوگا۔