اسلام آباد (نیوز ڈیسک) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں امن مشن کے حوالے سے ہونے والے اجلاس کے موقع پر پاکستان اور بھارت کے وزیر اعظم کے درمیان تبادلہ خیال حتیٰ کہ مصافحے کے امکانات معدوم ہوچکے ہیں کیونکہ اجلاس کے موقع پر گھنٹوں ایک ہی چھت کے نیچے موجود رہنے کے باوجود دونوں شخصیات کا رابطہ نہیں ہوا حالانکہ اجلاس کے موقع پر امریکا و چین کے صدر، برطانوی وزیراعظم، فرانسیسی صدر اور جنرل سیکریٹری بان کی مون موجود تھے۔جنگ رپورٹر صالح ظافر کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کی معاونت اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے کی جبکہ بھارتی وزیراعظم کی معاونت قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول کر رہے تھے جنہیں پاکستان مخالف خیالات کی وجہ سے پہچانا جاتا ہے۔ اس حوالے سے قیاس آرائیاں بہت تھیں کہ پاکستان اور بھارت کے وزیراعظم کے درمیان ملاقات ہوگی۔ سفارتی ذرائع نے قومی اخبار کو بتایا ہے کہ کچھ عالمی رہنماﺅں بشمول امریکی صدر بارک اوباما نے خاموشی کے ساتھ کوشش کی کہ دونوں ملکوں کے وزیر اعظم کی ملاقات ہوجائے لیکن بھارتی رویے کی وجہ سے انہیں ناکامی ہوئی۔ پاکستان کی رائے ہے کہ سفارتی آداب کے تحت بھارت مذاکرات کی بحالی کیلئے کہے لیکن بھارت اس سے انکار کر رہا ہے۔ وزیراعظم نواز شریف بدھ کی شام (پاکستان وقت کے مطابق) عالمی ادارے سے خطاب کریں گے۔