اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی حکومت نے انسداد دہشت گردی کے شعبے میں ایف آئی اے کے اختیارات کا دائرہ کار بڑھا دیا اور اس سلسلے میں تحقیقاتی ادارے میں قائم انسداد دہشت گردی ونگ کو پولیس اسٹیشن کا درجہ دے دیا گیا ہے اور اس سلسلے میں وزارت داخلہ نے باقاعدہ حکم نامہ بھی جاری کردیا ہے۔جنگ رپورٹر اعزا ز سید کے مطابق نمائندے کو دستیاب حکم نامے کی نقل کے مطابق فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے کاﺅنٹر ٹیررازم ونگ کے پولیس اسٹیشن کا دائرہ کار پورا ملک کو قرار دیا گیا ہے۔ ایف آئی اے کے انسداد دہشت گرد ی ونگ کو یہ اختیارات ایف آئی اے ایکٹ 1974کی روشنی میں دئیے گئے ہیں۔ دستاویز کے مطابق ایف آئی اے کے کاﺅنٹر ٹیررازم ونگ کو ملک بھر میں انسد ا د دہشت گردی ، منی لانڈرنگ اور سائبر کرائمز کے مقدمات درج کرنے کا اختیار بھی دیا گیا ہے۔ حکم نامے کے تحت اس ونگ کو تحفظ پاکستان ایکٹ کے تحت کارروائی کا اختیار بھی دیا گیا ہے جس کے تحت اب ایف آئی اے کا کاﺅنٹر ٹیررازم ونگ ملک بھر میں کسی بھی شخص کو 90روز کے لیے حراست میں لے سکے گا۔ ایف آئی اے کے اس شعبہ کو پہلی بار تحفظ پاکستان ایکٹ کا اختیار بھی دیا گیا ہے۔ بعض حکام کا کہنا ہے کہ وزیرداخلہ چوہدری نثا ر علی خان کی منظوری سے جاری کیا گیا یہ حکم نامہ دراصل آنے والے دنوں میں ایف آئی اے کے اس شعبے کو مزید متحرک بنائے گا جس میں ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس ، ممبئی حملہ کیس اور بے نظیر بھٹو قتل کیس جیسے اہم مقدما ت پہلے ہی زیر تفتیش ہیں۔ اس اختیار کے تحت یہ ونگ نہ صرف مقدمات درج کرنے کر سکے گا بلکہ عدالتوں میں اپنے مقدمات کی پیروی کے اختیارات کا حامل بھی ہوگا۔