اسلام آباد (نیوزڈیسک)وزیر مملکت برائے پیٹرولیم و قدرتی وسائل جام کمال خان کو متعلقہ حکام کی جانب سے انکی اپنی وزارتی امور سے لا علم رکھے جانے کا انکشاف ہوا ہے ،بلوچستان سے تعلق رکھنے والے وزیر مملکت کو صوبے میں اچانک اٹھنے والے پیچیدہ مسائل کے حل کے لئے استعمال کیا جاتا ہے جس کے بعد انہیں سائیڈ لائن کر دیا جاتا ہے اور وزارت کے دیگر امور سے متعلق آگاہی فراہم نہیں کی جاتی،وفاقی وزیر پیٹرولیم شاید خاقان عباسی کی ہدایت پر وزیر مملکت کووزارتی امور لاعلم رکھا جاتا ہے جس پر وزیر مملکت مایوس نظر آتے ہیں ۔ایک انگریزی اخبار نے وزیر مملکت برائے پیٹرولیم و قدرتی وسائل جام کمال خان کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ وزیر مملکت نے وزارت کے کئی معاملات پر اپنے شدیدی تحفظات کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ انہیں اکثر اہم فیصلوں میں اعتماد میں نہیں لیا جاتا۔انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم نواز شریف نے بلوچستان کے عوام کو قدرتی گیس فراہم کر نے کا فیصلہ 2013ءمیں کیا تھا لیکن اس پر اب تک عملدآمد نہیں ہو سکا ۔وزیر مملکت برائے پیٹرولیم و قدرتی وسائل جام کمال خان کے مطابق میاں محمد نواز شریف نے بلوچستان کے پسماندہ اور دور دروازعلاقوں میں گھریلو مقاصدکے لئے مایع پیٹرولیم گیس کے لئے ائر مکس پلانٹ بڑی تعداد میں لگانے کی منظوری دیدی تھی لیکن وزارت 18ماہ بعد بھی اس منصوبے پر کام نہ کر سکی اور طویل مدت بعد بھی یہ منصوبہ التواءکا شکار ہے ان کا کہنا تھا کہ حیرت انگیز بات یہ ہے