پیر‬‮ ، 13 اکتوبر‬‮ 2025 

کیاآپ بھی نئی گاڑی خریدناچاہتے ہیں ؟حکومت کاپاکستانی عوام کے لئے ایک انتہائی دلچسپ منصوبہ

datetime 29  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک)حکومت کی جانب سے نئی مجوزہ پانچ سالہ آٹو پالیسی میں تین سالہ پرانی گاڑیوں کی کمرشل درآمد کی اجازت دینے کے ساتھ ساتھ موٹرز ڈیلرز کیلئے مزید مراعات کی تجویز زیر غور ہیں جس کے نتیجے میں مقامی کار اسمبلرز کی اجارہ داری ختم ہونے کے امکانات ہیں کیونکہ مقامی اسمبلرز نہ صرف لوکلائزیشن میں اضافے بلکہ کاروں کی قیمتیں کم کرنے میں بھی مکمل طور پر ناکام رہے ہیں۔تفصیلات کے ملک میں مقامی کار اسمبلرز کی اجارہ داری اور مقامی طور پر تیار ہونے والی کاروں کے نرخوں میں مسلسل اضافے پر پہلے ہی مسابقتی کمیشن اور اسٹیٹ بینک بھی اپنی ایک رپورٹ میں شدید تحفظات کا اظہار کرچکی ہے۔ذرائع کے مطابق بعض حکومتی حلقوں کا بھی یہ کہنا ہے کہ مقامی اسمبلرز نہ صرف لوکلائزیشن میں اضافے میں ناکام رہے ہیں بلکہ کاروں کے نرخوں میں کمی کیلئے بھی اقدامات نہیں کرسکے ہیں،ایسے حلقوں کا کہنا ہے کہ مقامی کار ساز ادارے مینو فیکچرنگ کے بجائے اسمبلرز کا کردار ادار کررہے ہیں اور مراعات مینو فیکچرزز کی حاصل کررہے ہیں۔موٹر ڈیلرز ایسوسی ایشن کے ذرائع نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ نئی مجوزہ آٹو پالیسی میں تین سالہ پرانی گاڑیوں کی کمرشل درآمد کی اجازت دینے کے ساتھ ساتھ درآمد کنندگا ن کیلئے مزید مراعات دینے کی تجاویز بھی زیر غور ہیں،تاہم مقامی اسمبلرز کی لابی حرکت میں آگئی ہے اور ان کی کوشش ہے کہ گاڑیوں کی درآمد کے بجائے انہیں ہی تمام تر مارکیٹ پر حکمرانی کرنے کی اجازت دی جائے۔موٹر ڈیلرز ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ اس وقت مقامی اسمبلرز 800سی سی کار کی قیمت 7لاکھ روپے،1000سی سی کار کی قیمت ساڑھے دس لاکھ سے چودہ لاکھ تک اور 1300سی سی کار کی قیمت 18لاکھ اور زائد تک وصول کررہے ہیں۔موٹرز ڈیلرز ایسوسی ایشن کے ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ مقامی کار اسمبلرز کی اجارہ داری سے متعلق مسابقتی کمیشن اور اسٹیٹ بینک پہلے ہی رپورٹ جاری کرچکے ہیں جس پر مزید کارروائی کے بجائے مقامی اسمبلرز کو اور چھوٹ دیدی گئی ہے اور مقامی اسمبلرز نہ صرف لوکلائزیشن میں اضافے میں ناکام رہے ہیں بلکہ کاروں کی قیمتیں کم کرنے کیلئے بھی کوئی ٹھوس اقدامات نہیں اٹھاسکے ہیں۔



کالم



دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ


میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…