پیر‬‮ ، 25 اگست‬‮ 2025 

کیاآپ بھی نئی گاڑی خریدناچاہتے ہیں ؟حکومت کاپاکستانی عوام کے لئے ایک انتہائی دلچسپ منصوبہ

datetime 29  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوز ڈیسک)حکومت کی جانب سے نئی مجوزہ پانچ سالہ آٹو پالیسی میں تین سالہ پرانی گاڑیوں کی کمرشل درآمد کی اجازت دینے کے ساتھ ساتھ موٹرز ڈیلرز کیلئے مزید مراعات کی تجویز زیر غور ہیں جس کے نتیجے میں مقامی کار اسمبلرز کی اجارہ داری ختم ہونے کے امکانات ہیں کیونکہ مقامی اسمبلرز نہ صرف لوکلائزیشن میں اضافے بلکہ کاروں کی قیمتیں کم کرنے میں بھی مکمل طور پر ناکام رہے ہیں۔تفصیلات کے ملک میں مقامی کار اسمبلرز کی اجارہ داری اور مقامی طور پر تیار ہونے والی کاروں کے نرخوں میں مسلسل اضافے پر پہلے ہی مسابقتی کمیشن اور اسٹیٹ بینک بھی اپنی ایک رپورٹ میں شدید تحفظات کا اظہار کرچکی ہے۔ذرائع کے مطابق بعض حکومتی حلقوں کا بھی یہ کہنا ہے کہ مقامی اسمبلرز نہ صرف لوکلائزیشن میں اضافے میں ناکام رہے ہیں بلکہ کاروں کے نرخوں میں کمی کیلئے بھی اقدامات نہیں کرسکے ہیں،ایسے حلقوں کا کہنا ہے کہ مقامی کار ساز ادارے مینو فیکچرنگ کے بجائے اسمبلرز کا کردار ادار کررہے ہیں اور مراعات مینو فیکچرزز کی حاصل کررہے ہیں۔موٹر ڈیلرز ایسوسی ایشن کے ذرائع نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ نئی مجوزہ آٹو پالیسی میں تین سالہ پرانی گاڑیوں کی کمرشل درآمد کی اجازت دینے کے ساتھ ساتھ درآمد کنندگا ن کیلئے مزید مراعات دینے کی تجاویز بھی زیر غور ہیں،تاہم مقامی اسمبلرز کی لابی حرکت میں آگئی ہے اور ان کی کوشش ہے کہ گاڑیوں کی درآمد کے بجائے انہیں ہی تمام تر مارکیٹ پر حکمرانی کرنے کی اجازت دی جائے۔موٹر ڈیلرز ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ اس وقت مقامی اسمبلرز 800سی سی کار کی قیمت 7لاکھ روپے،1000سی سی کار کی قیمت ساڑھے دس لاکھ سے چودہ لاکھ تک اور 1300سی سی کار کی قیمت 18لاکھ اور زائد تک وصول کررہے ہیں۔موٹرز ڈیلرز ایسوسی ایشن کے ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ مقامی کار اسمبلرز کی اجارہ داری سے متعلق مسابقتی کمیشن اور اسٹیٹ بینک پہلے ہی رپورٹ جاری کرچکے ہیں جس پر مزید کارروائی کے بجائے مقامی اسمبلرز کو اور چھوٹ دیدی گئی ہے اور مقامی اسمبلرز نہ صرف لوکلائزیشن میں اضافے میں ناکام رہے ہیں بلکہ کاروں کی قیمتیں کم کرنے کیلئے بھی کوئی ٹھوس اقدامات نہیں اٹھاسکے ہیں۔



کالم



ریکوڈک


’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…