پیپلزپارٹی جوکہ 30نومبر کو اپنے48ویں یوم تاسیس پر ایک نئے پروگرام کے ساتھ آئیگی، اس کے لیے بھی کرپشن کے لیبل سے چھٹکارا پانا بہت اہم کام ہے۔ کیایہ دونوں جما عتیں سندھ میں اچھی مثال قائم کر کے یہ کرسکتی ہیں۔ اگر ڈاکٹر عاصم پر دہشت گردی سے منسلک ہونے کا الزام عائد ہوسکتا ہے تو یہ پارٹی کیلئے ایک شدید دھچکا ہوگا۔ سندھ کا ایک المیہ یہ ہےکہ اس کی سیاست متبادل سے عاری ہے۔ تو کیا یہ جماعتیں اپنی اصلاح کرکے سندھ کو انتشار سے بچا سکتی ہیں۔ لیکن تصور کیجئے کہ کچھ پاکستانی سیاستدانوں کے القاعدہ جیسی تنظیموں کے ساتھ تعلقات ثابت ہوجانے پر کیا صورتحال ہوگی۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں