کراچی (نیوزڈیسک) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سندھ میں شہری اور دیہی بلدیاتی حلقہ بندیوں کے حوالے سے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے مطابق نئی حلقہ بندیاں کرنے کے لئے حکومت سندھ کو خط لکھ دیا ہے ، اختیارات اور ردوبدل کی اس جنگ میں سندھ میں بلدیاتی انتخابات ملتوی ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے ۔الیکشن کمیشن کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کے18ستمبرکے فیصلے پر عمل در آمد کے لئے الیکشن کمیشن نے ایک کمیٹی صوبائی الیکشن کمیشن کی سربراہی میں قائم کی جس میں سیکریٹری و ڈپٹی سیکریٹری بلدیات حکومت سندھ ، صوبے کے تمام ریجنل الیکشن کمشنرز ، ضلعی الیکشن کمشنرز اور حلقہ بندی افسران شامل تھے ۔کمیٹی نے اپنی سفارشات مرتب کرکے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو بھیج دی اور الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ان تجاویز کا جائزہ لیکر حکومت سندھ کو ہدایت کی ہے کہ عدالتی حکم کے مطابق شہری اور دیہی حلقہ بندیاں کرکے سرکاری اعلامیہ جاری کیا جائے ۔الیکشن کمیشن کے مطابق امیدواروں کو دوبارہ کاغذات نامزدگی جمع نہیں کرانے ہونگے بلکہ متعلقہ ریٹرننگ افسران کی باہمی مشاورت سے ردوبدل کیا جائے گا ۔ذرائع کاکہناہے کہ اب فیصلہ حکومت سندھ نے کرنا ہے کہ آیا سندھ ھائی کورٹ کے18سمبر کے مطابق حلقہ بندیاں کرنی ہیں یا نہیں ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے خط کے بعد حکومت سندھ کے پاس دو ہی راستے ہیں ۔حکومت سندھ عدالتی فیصلے اور الیکشن کمیشن کی تجاویز کو من و عن تسلیم کرے یا پھرعدالتی فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی ذمہ دار نمائندے کا کہنا ہے کہ حکومت سندھ بلدیاتی حلقہ بندیوں میں کوئی ردوبدل نہیں چاہتی ہے اور وہ سپریم کورٹ میں سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت سندھ اور الیکشن کمیشن کے مابین اختیارات کی جنگ اور عدالتی جنگ کے باعث سندھ میں بلدیاتی انتخابات ایک مرتبہ پھر ملتوی ہونے امکان ہے ۔