اتوار‬‮ ، 24 اگست‬‮ 2025 

دنیا بھر میں اب تک ہزاروں افراد بھگدڑ کی نذر ہو چکے

datetime 28  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوز ڈیسک) دنیا بھر میں اب تک ہزاروں افراد بھگدڑ کی نذر ہو چکے ہیں۔ سعودی عرب میں دوران حج بھگدڑ سمیت کئی حادثات پیش آئے۔حال ہی میں مناسک حج کی ادائیگی کے دوران منیٰ میں کم ازکم 769مسلمان شہید ہوئے۔ تاہم گزشتہ نصف صدی میں بھگدڑ کا بد ترین سانحہ سعودی سرزمین پر2 جولائی 1990کو دیکھنے میں آیا جب مناسک حج کی ادائیگی کے دوران شیطان کو کنکریاں مارنے کیلئے جانے والے عازمین ایک سرنگ میں بھگدڑ کا شکار ہوئے، اس سانحے میں 1426عازمین حج شہید ہوئے۔جنگ رپورٹر صابر شاہ کے مطابق5اپریل 1997کو مکہ مکرمہ میں عازمین حج کے خیموں میں آگ لگنے سے 340 سے زائد عازمین شہید ہوئے۔ جنوری2005میں مناسک حج کی ادائیگی کے دوران 345عازمین حج شہید ہوئے، یکم فروری 2004کو شیطان کو کنکریاں مارنے کے دوران بھگدڑ مچنے سے244عازمین جج شہید ہوئے،اور 23مئی1994کو اسی عمل سے گزرتےہوئے بھگدڑ مچنے سے 270عازمین حج شہید ہوئے۔ دنیابھر میں اسی قسم کے دیگر سانحات درج ذیل ہیں۔ 18مئی 1896کو روس کے بادشاہ نکولس دوئم کی تاج پوشی کی تقریب کے دوران حاضرین کے ہجوم میں بھگدڑ مچنےسے تقریباً 1389افراد ہلاک ہوئے۔ عراق کےدارالحکومت بغداد میں31اگست 2005کو تقریباً 953زائرین بھگدڑ مچنے سے شہید ہوئے۔ بھگدڑ مچنے کی وجہ مجمعے میں خود کش بمبار کے گھس آنے کی افواہ تھی۔ 1903میں امریکا کے شہرشکاگو کے تھیٹر میں آتشزدگی سے کم ازکم 602افراد ہلاک ہوئے۔بھارت میں 3 فروری1954کو ہندووں کے مذہبی تہوار کمبھ کے میلے میں بھگدڑ مچنے سے 500سے800افراد ہلاک ہوئے۔ 23نومبر 2010کو کمبوڈیا کے دارالحکومت نوم پنہ میں سالانہ واٹر فیسٹول کے دوران بھگدڑ مچنے سے کم از کم 347افراد ہلاک ہوئے۔ جنوری2005کو بھارتی ریاست مہاراشٹرا میں ایک مندر میں بھگدڑ کے نتیجے میں کم ازکم 350افراد ہلاک ہوئے۔23اکتوبر1942 جنگ عظیم دوئم میں ایک حملے کے دوران مچنے والی بھگدڑ سے اٹلی میں کم ازکم 354افراد لقمہ اجل بنے۔1964میں پیرو کے دارالحکومت لیمامیں فٹبال میچ کے تنازعے کے دوران بھگدڑ سے کم ازکم کھیل کے 328مداح اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ستمبر 2008میں بھارتی ریاست جودھ پور کے چامنڈادیوی مندر میں بھگدڑ سے 224سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔



کالم



ریکوڈک


’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…