نیویارک (نیوزڈیسک) آئی اے ای اے کے سربراہ یوکیا امانو نے پاکستان کے 4 دہائیوں سے زائد عرصہ سے کام کرنے والے نیوکلیئر پاور پلانٹس کے متاثر کن سیکیورٹی ریکارڈ کی تعریف کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان کےساتھ آئی اے ای اے کا تکنیکی تعاون کا پروگرام دنیا میں اس کے سب سے بڑے پروگراموں میں سے ایک ہے۔ سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 70ویں سالانہ اجلاس کے موقع پر جوہری توانائی کی عالمی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے ڈائریکٹر جنرل یوکیا امانوسے ملاقات کی جس میں جوہری ٹیکنالوجی کے پر امن استعمال کے حوالے سے باہمی تعاون کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ آئی اے ای اے کے سربراہ نے اپنے گزشتہ برس پاکستان کے سینٹر آف ایکسیلنس فارنیوکلیئر سیکیورٹی کے دورہ کا تذکرہ کرتے ہوئے پاکستان کے 4 دہائیوں سے زائد عرصہ سے کام کرنےوالے نیوکلیئر پاور پلانٹس کے متاثر کن سیکیورٹی ریکارڈ کی تعریف کی ۔ پاکستان اور آئی اے ای اے کے مابین شاندار تعاون کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ آئی اے ای اے کا تکنیکی تعاون کا پروگرام دنیا میں اس کے سب سے بڑے پروگراموں میں سے ایک ہے ۔ انہوں نے پاکستان کی طرف سے آئی اے ای اے کے حفاظتی اقدامات پر عملدرآمد پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی اے ای اے نے 2015ءکے بعد کے ترقیاتی ایجنڈا میں اہم کردار ادا کرنا ہے اور وہ پاکستان سمیت دیگرممالک میں پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول میں تعاون کیلئے تیار ہے ۔سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے باہمی مفادات پر مبنی تعاون پر آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان 1957ءسے اس کے بانی رکن کی حیثیت سے آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون برقرار رکھے ہوئے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جوہری ٹیکنالوجی کے پر امن استعمال کے فروغ کیلئے آئی اے ای اے کے کردار کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ذمہ دار قوم کی حیثیت سے نیوکلیئر سیفٹی اور سیکیورٹی کو اولین ترجیح دیتا ہے ۔ سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ پاکستان کے جوہری پاور پلانٹس اور ریسرچ ری ایکٹرز آئی اے ای اے کے حفاظتی اقدامات کے معیارات پر پورا اترتے ہیں اور اس سلسلہ میں پاکستان اپنی ذمہ داریاں بھر پور طریقہ سے پورا کر رہا ہے ۔ 1957ءمیں قائم ہونےوالا جوہری توانالئی کا عالمی ادارہ (آئی اے ای اے) جوہری ٹیکنالوجیز کے محفوظ ترین اور پر امن استعمال کے فروغ کیلئے کردار ادا کر رہا ہے ۔