اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ریسٹورنٹ میں ملازمہ کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھنے اور دوبارہ کھانے کی جانب نہ دیکھنے کی ہدایت کرنے والے شخص نے سوشل میڈیا ہی پر اپنا ایک وضاحتی بیان جاری کیا ہے۔ شمس الرحمان مشعدی کا کہنا ہے کہ معزز ناظرین میں شمس الرحمٰن مشعدی ہر ا±س شخصیت سے مخاطب ہوں جس نے پچھلے دنوں فیس بک پہ میرے بارے میں کچھ دیکھا س±نا۔ ان کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے تومیں شکرگزار ہوں جنہوں نے مجھ سے پیار کرتے ہوے میرے دفاع میں کمنٹ کیا اور ا±ن کا بھی احسان یاد رہے گا جنہوں نے بلا تحقیق میرے خلاف کمنٹ کیا۔ اپنے اوپر لگائے گئے الزام کی حقیقت کے حوالے سے گزارش ہے کہ وہ بچی جس کو ویڈیو میں ملازمہ کہا گیا ہے حقیقت میں وہ ہمارے ادارے میں قرآنی تعلیم اور دسویں جماعت کی طالبہ ہے اور میری اہلیہ کی شاگرد ہے۔ پچھلے پانچ برس سے ہمارے ہی ساتھ ایک ہی گھر میں رہتی ہے اور کھانا ہی نہیں اس کے تمام تر اخراجات ہمارے ہی ذمہ ہیں۔ ا±س دن اس کے کھانا نہ کھانے کی وجہ کسی قِسم کی زبردستی نہیں بلکہ طبیعت کی ناسازی تھی کہ اس کا کچھ کھانے کو دل نہ تھا اور منہ دوسری طرف کر کے بیٹھنے کی وجہ کوئی حکم وغیرہ نہیں بلکہ صرف اساتذہ کا احترام تھا جو اس نے کیا اور اسے اکیلا اس لئے نہیں چھوڑا گیا کہ اس کے لئے پریشانی کا سبب نہ ہو، شمس الرحمان کا کہنا تھا کہ جنہوں نے بغیرتحقیق و تصدیق مجھ پر الزام لگایا میرا ا±ن سوشل میڈیا کے افراد سے سوال ہے کہ کسی بھی فیملی کی چھپ کہ فوٹو یا ویڈیو بنانا کون سی اعلیٰ انسانی اقدار کا اظہار ہے؟ بغیر تحقیق و تصدیق کیےکسی پر الزام لگانا اور پھر اس کو پھیلا کر بدنام کرنا کس مہذب رویہ کی دلیل ہے؟ ان کا کہنا تھا کہ میری آخری گزارش ہے کہ میرے پر الزام لگانے والے افراد خدارا ایک دفعہ ادارے آکر دیکھیں کہ یہاں ایک نہیں روزانہ سینکڑوں بچے بچیوں کو کتنے عزت و وقار سے کھانا پیش کیا جاتا ہے جبکہ انہوں نے تنبیہہ بھی کی کہ میرے خلاف کیے جانے والے پراپیگنڈہ کے خلاف میں قانونی کارروائی کا بھی پورا حق رکھتا ہوں۔
ملازمہ کےساتھ امتیازی سلوک رکھنے والے شخص نے وضاحت دیدی
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
وزیر داخلہ کایو اے ای ،کویت اور اومان کے ویزوں بارے اہم اعلان
-
صحافی اعزاز سید صدر آصف علی زرداری کو عہدے سے ہٹائے جانے کی خبر پر ...
-
شیفالی جری والا کی موت کی پیشگوئی کردی گئی تھی
-
بھارت کا رافیل طیاروں کے پائلٹس سمیت 4 پائلٹس مارے جانے کا اعتراف، اعزازات دینے ...
-
پاکستان میں سونے کی قیمت میں نمایاں کمی
-
یورپی ملک کا پاکستان میں ویزا سروسز دوبارہ شروع کرنے کا اعلان
-
عبد اللہ سے استاد شاگرد کا رشتہ ہے ، مہربانی کر کے مجھے بدنام نہ ...
-
6ارب ڈالر کے ریفائنری منصوبوں کی بحالی کیلئے توانائی کے شعبے میں اہم پیشرفت
-
پاکستان کو ٹونا مچھلی کی برآمد سے 200ملین ڈالرز آمدن متوقع
-
ایران سے تارکینِ وطن کی ڈیڈلائن سے پہلے واپسی، افغان سرحد پرایمرجنسی نافذ
-
دو طرفہ فوجی تصادم میں دیگر ملکوں کو شامل کرنا بھارت کی ناقص سیاسی کوشش ...
-
چینی کمپنی کو پاکستان میں کینسر کی سستی دوا کی فروخت کی اجازت مل گئی
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
وزیر داخلہ کایو اے ای ،کویت اور اومان کے ویزوں بارے اہم اعلان
-
صحافی اعزاز سید صدر آصف علی زرداری کو عہدے سے ہٹائے جانے کی خبر پر ڈٹ گئے
-
شیفالی جری والا کی موت کی پیشگوئی کردی گئی تھی
-
بھارت کا رافیل طیاروں کے پائلٹس سمیت 4 پائلٹس مارے جانے کا اعتراف، اعزازات دینے کے فیصلے نے بھانڈا پ...
-
پاکستان میں سونے کی قیمت میں نمایاں کمی
-
یورپی ملک کا پاکستان میں ویزا سروسز دوبارہ شروع کرنے کا اعلان
-
عبد اللہ سے استاد شاگرد کا رشتہ ہے ، مہربانی کر کے مجھے بدنام نہ کریں: کرکٹر احسان اللہ
-
6ارب ڈالر کے ریفائنری منصوبوں کی بحالی کیلئے توانائی کے شعبے میں اہم پیشرفت
-
پاکستان کو ٹونا مچھلی کی برآمد سے 200ملین ڈالرز آمدن متوقع
-
ایران سے تارکینِ وطن کی ڈیڈلائن سے پہلے واپسی، افغان سرحد پرایمرجنسی نافذ
-
دو طرفہ فوجی تصادم میں دیگر ملکوں کو شامل کرنا بھارت کی ناقص سیاسی کوشش ہے: فیلڈ مارشل
-
چینی کمپنی کو پاکستان میں کینسر کی سستی دوا کی فروخت کی اجازت مل گئی
-
زلزلے کے جھٹکے،لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے نکل آئے
-
خدارا 200 یونٹ والی بدمعاشی ختم کریں، نعمان اعجاز