ہفتہ‬‮ ، 25 جنوری‬‮ 2025 

امریکی سفارت خانے کی توسیع، وفاق سمیت دیگر کو نوٹس

datetime 22  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک) اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے میں کیا ہورہاہے؟سفارتخانے کیلئے 38ایکڑ اراضی موجود ہونے کے باوجود مزید18ایکڑ اراضی دیدی گئی-سپریم کورٹ نے امریکی سفارتخانے میں توسیع کے خلاف دائر کی جانے والی ایک درخواست پر وفاق، وزارت خارجہ، دفاع، داخلہ، قانون اور کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کو نوٹس جاری کردیے ہیں۔جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے امریکی سفارتخانے میں توسیع کے لئے دی جانے والی اضافی 18 ایکٹر اراضی کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔واضح رہے کہ مذکورہ پٹیشن وطن پارٹی کی جانب سے 2009 میں دائر کی گئی تھی جس میں عدالت سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ حکومت کو اضافی اراضی کی فروخت اور امریکی سفارت خانے کو اس پر تعمیرات سے روکا جائے۔
پٹیشن میں درخواست کی گئی ہے کہ امریکی سفارت خانے کے پاس پہلے ہی سے 38 ایکڑ اراضی موجود ہے اور فراہم کی جانے والی اضافی اراضی غیر ضروری ہے۔گذشتہ روز درخواست گزار بیرسٹر ظفراللہ نے عدالت کو بتایا کہ کسی فارن مشن کو اس کی ضرورت سے زیادہ اراضی دینا غیر قانونی عمل ہے جبکہ سفارتخانوں کو زمین دینے کے لیے ویانا کنونشن موجود ہے۔ان کا کہنا تھا کہ خلاف ضابطہ اراضی الاٹ کرنے پر سیکرٹری خارجہ اور سی ڈی اے سے رپورٹ طلب کی جائے۔بیرسٹر ظفراللہ نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ یہ معاملہ قومی سیکورٹی کا ہے تاہم اس میں حکومت دلچسپی نہیں لے رہی۔انھوں نے دعویٰ کیا کہ امریکی سفارت خانے میں 7 منزلہ عمارت تعمیر کی جا رہی ہے۔سپریم کورٹ نے وفاق، وزارت خارجہ، دفاع، داخلہ، قانون اور سی ڈی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔خیال رہے کہ اس سے قبل 2012 میں ایسی ہی ایک پٹیشن ایڈووکیٹ طارق اسد نے ریٹائرڈ لیفٹینٹ کرنل انعام الرحمان کی جانب سے دائر کی تھی جس میں امریکی سفارت خانے میں ہونے والے توسیع کے کام کو چیلنج کیا گیا تھا۔درخواست گزار کی جانب سے عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ وہ اس حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی کمیشن قائم کرے جس میں سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ ججز، سینئر وکلاء، سول انجینئرز اور سیاستدان موجود ہوں، جو امریکی سفارت خانے کا دورہ کرکے کے اس حوالے سے اپنی روپورٹ عدالت میں پیش کریں۔عدالت کی جانب سے یہ پٹیشن خارج کردی گئی تاہم اس پر کی جانے والی اپیل تاحال التوا کا شکار ہے۔یاد رہے کہ 13 ستمبر 2013 کو پاکستان بار کونسل (پی بی سی) کی جانب سے بھی امریکی سفارت خانے میں توسیع کے خلاف سپریم کورٹ میں ایک درخواست جمع کروائی گئی تھی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دوسرے درویش کا قصہ


دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…