اتوار‬‮ ، 12 اکتوبر‬‮ 2025 

رہنما تحریک انصاف جہانگیر ترین کیسے ارب پتی بنے

datetime 22  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لودھراں (نیوز ڈیسک)رہنما پی ٹی آئی جہانگیر ترین نے زندگی میں کامیابی کا راز بتاتے ہوئے کہاکہ ’ انسان کوہمیشہ اللہ تعالی کی دین پر خوش ہوناچاہیے ‘۔ا±ن کاکہناتھاکہ سیاست اور کاروبارسمیت بڑے کام کیے لیکن زراعت میں بڑا مزاآیا، شاید انسان کا رشتہ مٹی کیساتھ ہے ، اسی وجہ سے اچھالگتاہے۔ جہانگیرخان ترین نے ویڈیو پیغام کے ذریعے بتایاکہ انہوں نے 1974ءمیں بائیس سال کی عمر میں امریکہ سے ایم بی اے کیا، اس کے بعد پاکستان آگیاکیونکہ یہی خیال تھاکہ اگرامریکہ رہ جاتاتو شاید کبھی واپس نہ آتا۔ وہی کام کرناچاہتاتھا جس کا شوق تھا، سب سے پہلے پنجاب یونیورسٹی میں نوکری کی ، لیکچررتھا، سات سوپانچ روپے تنخواہ ملتی تھی ، ایک سال ڈیپارٹمنٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن میں پڑھایا، پڑھانا میرے لیے ایک قدرتی چیز تھی۔اس کے بعد ایک بینک میں تین سال نوکری کی ، فیملی کا دباو تھاکہ استادی چھوڑکر کوئی اور کام کرو، پھران کی بات مان لی ، اچھاتجربہ تھا اور تجویز دوں گاکہ ضرورت ہویانہ ہو، ہرکسی کو نوکری کرنی چاہیے ، ایک ادارے میں آپ کو بہت کچھ سیکھنے کو ملتاہے ،پلازے کے تہہ خانے میں کام کرتاتھا اور جب شام کو باہر نکلتاتھا تواندھیراہوتاتھاجس کی وجہ سے اکتاگیا۔ایک آدھ دوستوں سے مشورہ کرکے استعفیٰ دیدیااور پھر1978ءمیں ملتان ڈیرے ڈال لیے ،ایم بی اے ہونے کے باوجود والد کے لودھراں میں موجود فارم میں کام کرناشروع کردیا،والد کو کاشتکاری کرنے کی خواہش کابتایاتوا±نہوں نے پوچھا کہ بیٹا بینک میں کسی سے لڑائی ہوگئی تو جواب نفی میں تھا۔جہانگیر ترین کاکہناتھاکہ تین چار سال بعد پتہ چلا کہ میری زمین سے دوکلومیٹردورمحکمہ جنگلات کی بنجر زمین پڑی ہے جو بعد میں فوج کو دیدی گئی ،

 مزید پڑھئے:کرسیاں خاموش قاتل ہیں، لہٰذا اٹھ کر ٹہل لیاکریں

فوج نے شہداءاور دیگر لوگوں کے نام الاٹ کردی ، وہ یہاں قبضے کیلئے آئے تو زیرزمین پانی کھاراتھا،بڑے بڑے ٹیلے اور کانٹے دار درخت تھے ،بجلی اور سڑک بھی نہیں تھی ، وہ گھبرائے تو ہم نے خریدنا شروع کردی ،بنجر ہونے کی وجہ سے بہت سی سستی ملی ،بیس سال محنت کی ، آج یہاں آموں کا باغ ہے ، شروع میں دوکمروں کا گھربنایاجس میں بڑی خوشی سے بیس سال گزارے ، تین دفعہ آسٹریلیا صرف کاشتکاری سیکھنے گیا، امریکہ سے لوگوں کو بھی بلایااور ایک طرح کی منیجمنٹ ٹیم بنائی کیونکہ دنیا میں اور بھی کام کرنے تھے۔ وہ گورے جب یہاں آتے تھے تو کہتے تھے کہ یہ تمہارے ’ونڈشیٹ فارمر‘ ہیں یعنی جوصرف اپنی گاڑی کی کھڑکی سے دیکھتے ہیں۔آپ خود کام نہ کریں یا آپ کو کچھ پتہ نہ ہوتو کچھ نہیں کرسکتے ، دس سال خودکاشتکاری کی ، اللہ نے کامیاب کیااور آج سب کچھ دنیا کے سامنے ہے



کالم



دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ


میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…