کراچی (نیوزڈیسک) پاکستانی حکام نے روس سے جنگی طیارے ’’ ایس یو35فلینکر ای‘‘ خریدنے کیلئے مذاکرات کی تصدیق کردی، تاہم ابھی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ پاکستان اور روس کے درمیان ممکنہ طور پر یہ سب سے بڑا سود ا ہو گا۔روزنامہ جنگ کے صحافی رفیق مانگٹ کی رپورٹ کے مطابق پاک فضائیہ کی طرف سے ان طیاروں کی خریداری کے متعلق مذاکرات کی تصدیق ایک سینئر پاکستانی حکومتی اہلکار نے برطانوی دفاعی جریدے ’’IHS جین‘‘ سے کی ہے۔ پاکستانی حکام نے تصدیق روسی میڈیا میں آنے والی ان رپورٹوں کے بعد کی جس کے مطابق روسی نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے کہا ہے کہ اسلام سے ایم آئی 35 جنگی ہیلی کاپٹروں کے معاہدے کے بعد اب ایس یو 35 جنگی طیارے فراہم کرنے پر بات چیت کی جا رہی ہے تاہم ان طیاروں کی تعداد کا نہیں بتایا گیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ طیاروں کی خریداری کا معاہدہ کن شرائط پر طے پائے گا، حقیقت یہ ہے کہ بھارت کے ساتھ ماسکو کے دیرینہ تعلقات کے باوجود پاکستان کے ساتھ اعلی درجے کے دفاعی ہارڈ ویئر فروخت کرنے کی روس کی رضامندی ظاہر کرتا ہے۔اس معاہدے کے حوالے سے بھارت میں شدید تشویش پائی جاتی ہے،بھارتی حکام ایک جانب تو روس پر دباﺅ بڑھارہے ہیں کہ پاکستان کو تباہ کن ہتھیار فراہم کرنے سے باز رہے اوردوسری جانب وہ فرانس اورامریکہ سے جدید ترین طیاروں کے حصول کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔