اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزیر مملکت برائے صحت سائرہ افضل تارڑ نے گزشتہ دور میں جاری ہونے والی جعلی ڈگریوں اور جعلی میڈیکل کالجز کا ذمہ دار ڈاکٹر عاصم کو قرار دیدیا ، کہتی ہیں کہ ڈاکٹر عاصم سے تفتیش کرنیوالے اداروں کے ساتھ تعاون کیا جائے گا۔ وزیر مملکت برائے صحت سائرہ افضل تارڑ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عاصم کو نرسنگ کونسل کی صدارت سے بھی ہٹا دیا گیا ہے۔ گزشتہ دور میں جاری ہونے والی جعلی ڈگریوں اور جعلی میڈیکل کالجز کے پیچھے ڈاکٹر عاصم کا ہاتھ ہے۔ ڈاکٹر عاصم سے تفتیش کرنیوالے اداروں کے ساتھ تعاون کیا جائیگا اور پی ایم ڈی سی مینجمنٹ میں گھپلوں کی تحقیقات کر کے نیب کو کیسز بھجوائیں گے۔ ڈاکٹر شائستہ لیگل رجسٹرار نہیں ہیں ، ڈاکٹر ندیم اکبر ہی جائز رجسٹرار ہیں، وزیرمملکت برائے صحت کا کہنا تھا کہ پی ایم ڈی سی آرڈیننس کی پارلیمنٹ سے منظوری کرائیں گے۔ یہ اتفاق ہے کہ آرڈیننس اس وقت آیا جب ڈاکٹر عاصم گرفتار تھے۔ پی ایم ڈی سی اراکین کی تعداد 81 سے کم کر کے 35 کی جائیگی ، 35 ارکان میں 20 منتخب جبکہ 15 اعزازی نمائندے ہوں گے ، پی ایم ڈی سی میں تمام صوبوں کو نمائندگی دی جائیگی ، پی ایم ڈی سی کے 120 دن میں شفاف الیکشن کرائیں گے۔