لاہور(نیوزڈیسک)پنجاب میں الیکشن ٹربیونلز کے ججوں کی مدت ملازمت میں توسیع کا تاحال فیصلہ نہ کیا جاسکا، الیکشن ٹربیونل لاہور کے جج جسٹس (ر) کاظم علی ملک نے زیر التواءانتخابی عذر داریاں سماعت کے لئے لاہور ہائیکورٹ بھجوا دیں ۔ ذرائع کے مطابق پنجاب میں انتخابی عذرداریوں کی سماعت کرنیوالے لاہور ، فیصل آباد اور ملتان میں کام کرنے والے الیکشن ٹربیونلزکے ججوں کی مدت ملازمت میں تاحال توسیع کا فیصلہ نہیں ہوسکا۔الیکشن کمیشن کی جانب سے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو انتخابی عذرداریوں کی سماعت کیلئے عدالت عالیہ کے لاہور میں دو جج اور ایک جج ملتان میں مقرر کرنے کی درخواست کی گئی ہے مگر تاحال ہائیکورٹ کی جانب سے بھی کوئی فیصلہ نہیں کیا جاسکا ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عدالت عالیہ میں پہلے ہی کیسوںکی تعداد بہت زیادہ ہے جس کی وجہ سے شاید جج تعینات نہ کئے جاسکیں۔ الیکشن کمیشن ٹربیونل کے ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن ٹربیونلز کی مدت ملازمت میں توسیع نہ کرنے کے حوالے سے تاحال آگاہ نہیں کیا گیا۔الیکشن ٹربیونل لاہور کے جج کاظم علی ملک ،الیکشن ٹربیونل فیصل آباد کے جج جاوید رشید محبوبی اور ملتان الیکشن ٹربیونل کے جج زاہد محمود صوبے میں الیکشن 2013 میں انتخابی دھاندلیوں کے خلاف عذرداریوں کی سماعت کررہے ہیں جن کی مدت ملازمت 31 اگست کو ختم ہورہی ہے۔دوسری جانب مدت ملازمت میں توسیع نہ ہونے کے باعث الیکشن ٹربیونل لاہور کے جج جسٹس (ر) کاظم علی ملک نے این اے 118، این اے 128، پی پی 150، پی پی 160اور پی پی 97سمیت 9کیسز سماعت کے لئے لاہور ہائیکورٹ کو بھجوا دیئے ہیں ۔