کراچی ( مانیٹرنگ ڈیسک) کیا جنگل کا قانون ہے کہ کسی کو بھی بلاوجہ گرفتار کر لیا جائے ، ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری پر کورکمانڈر اور ڈی جی رینجرز سے بات ہوئی ہے ، وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ڈی جی رینجرز کو کہا ہے کہ کراچی آپریشن وزیر اعظم نے میرے انڈر دیا ہے آپ مجھے بتانے کے پابند ہیں ، کسی بھی قسم کی کاروائی سے قبل کم ازکم مجھے اطلاع ضرور دی جانی چاہیے ، میں نے وزیر اعظم سے بھی کہا ہے کہ سندھ پر حملہ کیا جارہاہ ہماری لیڈر شپ کو ٹارگٹ کیا جارہاہے ، انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام کی جان و مال کی ذمہ داری میری ہے ، میں سویا نہیں ہوں ذمہ داریاں پوری کرنے کیلئے جاگ رہا ہوں ، میری قیادت نے گرفتاریوں پر مجھے ذمہ دار ٹھہرایا ہے ، وزیر اعظم نے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے ، قائم علی شاہ نے کہ فریال صاحبہ آگئی ہیں زرداری صاحب کی طبعیت ناساز ہے وہ بھی جلد واپس آنے والے ہیں ، کراچی میں نصرت بھٹو انڈر پاس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انڈر پاس کی تعمیر شارٹ نوٹس پر کی گئی ، انڈر پاس منصوبہ 130روز میں 58کروڑ کی لاگت سے مکمل کیا گیا ، ترقیاتی منصوبوں پر وقت کے ساتھ لاگت بھی بڑھتی جارہی ہے ، تعمیراتی منصوبوں پر ٹھیک طرح سے پیسے خرچ کیے جائیں تو کام بھی بہتر ہوتے ہیں ، انہوںنے کہا کہ ٹریفک کی روانی کے مختلف منصوبوں پر کام ہورہے ، انڈرس پاس کی تعمیر سے لاکھوں لوگوں کو فائدہ حاصل ہوگا ، کراچی اقتصادی ، معاشی طور پر دنیا بھر میں اہمیت کا حامل شہر ہے ، یہاں عوام کی آسانی کے لیے کی جانے والی ترقی سے معیشت بہتر بنانے میں مدد ملے گی ، قائم علی شاہ نے کہا کہ جنرل راحیل شریف نے بھی اپنے دورہ کراچی کے دوران صاف ستھرائی کی تعریف کی ہے ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں تبدیلی کی لہر چل پڑی ہے ، وزیر اعلیٰ سندھ نے خطاب میں کہا کہ عوامی خوشحالی اور ترقی کے دیگر منصوبے بھی جاری ہیں جن کی جلد تکمیل ہوگی