کوئٹہ( آن لائن )بلوچستان میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت انٹیلی جنس کی بنیاد پر کئے گئے آپر یشنز میں تین ہزار سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا جن میں کالعدم تنظیم کے شر پسندوں سمیت مشتبہ افراد شامل ہیں۔ سرکاری ذرائع کے مطابق بلوچستان میں نیشنل ایکشن پلان کے تحت کوئٹہ سمیت صوبے کے متعدد اضلاع میں کارروائیوں کے دور ان کالعدم ٹی ٹی پی،کالعدم بی آر اے،بی ایل اے ،بی ایل ایف سمیت متعدد مسلح تنظیموں کے تین ہزار سے زائد شدت پسندوں کو گرفتار کیا گیا جن میں ڈھائی ہزار سے زائد افراد کو ابتدائی تفتیش کےبعد رہاکردیاگیاجبکہ 528افراد اب بھی زیرحراست ہیں۔ایک سو سے زائد شرپسند فورسز سے فائرنگ کے تباد لے میں ہلاک ہوگئے۔اس سا ل کے پہلے سات ماہ کے دوران 132 وا قعا ت میں 123افراد جاں بحق اور 200سے زائد زخمی ہوئے۔فرقہ ورا نہ فسادات کے گیارہ واقعات میں انیس افراد ہلاک اور گیا ر ہ زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس پر حملوں کے 23واقعات میں اٹھائیس شہید اور ا کیس زخمی ہوئے ہیں۔فرنٹئیرکور پر حملوں کے واقعات کی تعداد تین درجن سےزیادہ ہے جس میں 15جوانوں نے جام شہادت نوش کیا جبکہ 47زخمی ہوئے، اب تک صوبے بھر میں اغوا برائے تاوان کے تین واقعات رونما ہوئے ہیں۔