ہفتہ‬‮ ، 10 مئی‬‮‬‮ 2025 

این اے 122 دھاندلی کیس، کب کیا ہوا؟

datetime 23  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد/لاہور (اے این این) گیارہ مئی دو ہزار تیرہ کو ملک بھر میں ہونیوالے عام انتخابات میں لاہور کے حلقہ این اے ایک سو بائیس سے مسلم لیگ سردار ایاز صادق 93 ہزار 389 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے۔ عمران خان 84517 ووٹ حاصل کر سکے یعنی عمران خان کو 8 ہزار 872 ووٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ عمران خان نے پانچ جولائی دو ہزار تیرہ کو الیکشن ٹربیونل میں این اے 122 کے نتائج کو چیلنج کر دیا۔ ستمبر دو ہزار تیرہ کو الیکشن ٹربیونل کی کاروائی کے خلاف اسپیکر قومی اسمبلی نے لاہور ہائیکورٹ سے حکم امتناعی حاصل کر لیا۔ نومبر دو ہزار چودہ کو لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن ٹربیونل کو این اے ایک سو بائیس دھاندلی کیس کی کاروائی کی اجازت دیدی۔ ہائیکورٹ نے ٹربیونل کی کاروائی روکنے کے لیے سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کر دی یعنی 14 مہینوں کے بعد ہائیکورٹ نے اسپیکر قومی اسمبلی کے خلاف کاروائی پر حکم امتناعی خارج کر دیا۔ دسمبر دو ہزار چودہ کو ٹربیونل کے جج کاظم ملک نے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی جانب سے حلقے کے ووٹوں کی جانچ پڑتال کی درخواست کو منظور کر لی۔ ٹربیونل نے جانچ پڑتال کے لیے ریٹائرڈ سیشن جج غلام حسین کو لوکل کمیشن مقرر کیا۔ لوکل کمیشن نے 48دنوں میں ووٹوں کی جانچ پڑتال مکمل کر کے انکوائری رپورٹ ٹربیونل میں جمع کروا دی۔ لوکل کمیشن نے واضح کیا کہ این اے 122 میں بے ضابطگیاں ضرور ہیں لیکن دھاندلی نہیں ہوئی۔ چودہ فروری دو ہزار پندرہ ٹربیونل نے این اے 122 کا ریکارڈ نادرا کو بھجوانے سے متعلق عمران خان کی ایک اور درخواست منظور کر لی گئی۔ نادرا نے چارماہ کے بعد یعنی 14جون 2015 کو این اے 122کی فرانزک رپورٹ ٹربیونل میں جمع کروائی۔ نادرا کی رپورٹ 781صفحات پر مشتمل تھی۔ نادرا نے اپنی رپورٹ میں این اے 122 بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کا ذکر کیا۔ نادرا نے این اے 122میں کل کاسٹ کیے گئے 1 لاکھ 84 ہزار 151ووٹوں کی تصدیق کی جس میں سے 73ہزار 478ووٹوں کی انگوٹھوں کے نشانات کے ذریعے تصدیق ہو سکی۔ ووٹوں کی حتمی رپورٹ کے بعد نادرا حکام نے ایک سپلیمنٹری رپورٹ بھی ٹربیونل میں جمع کرائی جس کو کیس کا حصہ بنانے سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا گیا تھا۔16جون کو ٹربیونل کے جج کے حکم پر عمران خان اور سردار ایاز صادق کے وکلا نے حتمی دلائل کا آغاز کیا۔ 17اگست کو عمران خان اور سردار ایاز صادق کے وکلاء نے حتمی دلائل مکمل کیے جس کے بعد فیصلہ محفوظ کیا گیا تھا۔ این اے 122میں مبینہ دھاندلی کیس کی مکمل کاروائی دو سال ایک ماہ 17 دن کے بعد مکمل ہوئی۔ این اے 122 میں دھاندلی کیخلاف کیس کی مجموعی طورپر 58مرتبہ سماعت کی گئی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



محترم چور صاحب عیش کرو


آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…