لاہور( نیوزڈیسک)الیکشن ٹربیونل کی طرف سے این اے 122ا ور اسکے ذیلی حلقہ پی پی 147سے متعلق حق میں فیصلہ آنے کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے کارکن جشن مناتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے اور فضا گو نواز گو ،گو جعلی اسپیکر گو کے نعروں سے گونج اٹھی ، پی ٹی آئی کے رہنما اور کارکن ایک دوسرے کو گلے مل کر مبارکباد یں دیتے رہے جبکہ کارکنوں کی طرف سے ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالے گئے ، فیصلے کی خوشی میں رہنماﺅں اور کارکنوں کی طرف سے منوں مٹھائیاں بھی تقسیم کی گئیں ،الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر جمع سینکڑوں لیگی کارکن مخالفت میں فیصلہ آنے کے بعد مایوسی کے عالم میں گھروں کو واپس لوٹ گئے ،کسی بھی نا خوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے مختلف شاہراہوں اور دونوں جماعتوں کے سیاسی دفاتر کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی۔تفصیلا ت کے مطابق الیکشن ٹربیونل کی طرف سے این اے 122اور اس کے ذیلی حلقے پی پی 147سے متعلق محفوظ کیا گیا فیصلہ جاننے کے لئے صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت ملک بھر میں مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی کے رہنما اور کارکن صبح سے ہی انتظار میں تھے اور فیصلے میں غیر معمولی تاخیر ہونے کی وجہ سے چہ مگوئیاں بھی ہوتی رہیں ۔ این اے 122مبینہ دھاندلی کیس کا فیصلہ سنائے جانے سے قبل ہی مسلم لیگ (ن) اور پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کی ایک بڑی تعداد الیکشن کمیشن کے باہر پہنچ گئی اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس تعداد میں اضافہ ہوتا رہا ۔الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر ایک دوسرے کے خلاف مخالفانہ نعرے بازی کی وجہ سے درجہ حرارت عروج پر رہا اور دونوں جماعتوں کے کارکنوں کی آپس میں اور پولیس سے ہاتھا پائی ہوتی رہی جبکہ اس موقع پر کارکنوں کی جانب سے ایک دوسرے کو سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی گئیں،(ن) لیگ کے کارکنوں نے بیچ بچاﺅ کرانے والے پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما جمشید اقبال چیمہ پر حملے کی کوشش کی تاہم پی ٹی آئی کے کارکنوں نے لیگی کارکنوں کو پیچھے دھکیل دیا ۔ اس موقع پر دونوں جماعتوں کے کارکن پارٹی پرچم اور اور اپنی اپنی قیادت کی تصاویر اٹھا ئے گو نواز گو ، جعلی اسپیکر نا منظور ،رو عمران رو ، شیر شیر کے نعرے لگاتے رہے ۔ الیکشن ٹربیونل کے سربراہ کی طرف سے کسی بھی ممکنہ تصادم سے بچنے کےلئے سکیورٹی کے سخت انتظامات کی ہدایت کے پیش نظر ایس پی سکیورٹی اور ایس پی سٹی کی قیادت میں پولیس کے سینکڑوں اہلکار تعینات رہے لیکن دونوں جماعتوں کے پر جوش کارکنوں کے سامنے پولیس اہلکار بے بس دکھائی دئیے ۔ بعد ازاں حالات کی نزاکت اور خواتین کارکنوں کی ایک بڑی تعداد کو دیکھتے ہوئے مزید پولیس اہلکارروں اورکمانڈوز کے ساتھ ساتھ لیڈی پولیس اہلکاروں کو بھی طلب کر لیا گیا ۔بعد ازاں کارکنوں میں ممکنہ تصادم روکنے کے لئے واٹر کینن او رآنسو گیس کے شیل بھی منگوا لئے گئے جبکہ ڈی آئی جی آپریشنز سکیورٹی معاملات کی نگرانی کے لئے خود موجود رہے ۔ پولیس کی طرف سے دونوں جماعتوں کے کارکنوں کے درمیان سکیورٹی حصار قائم ہونے کے باوجود کئی مرتبہ کارکن نعرے بازی کرتے ہوئے ایک دوسرے کے قریب آ گئے اور ان کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی او رایک دوسرے کو سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی گئیں جبکہ دونوں جماعتوں کے کارکن بیچ بچاﺅ کرانے والے پولیس اہلکاروں سے بھی الجھتے رہے اور ہاتھا پائی کرتے رہے ۔اس موقع پر پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما جمشید اقبال چیمہ اپنے کارکنوں کو پیچھے ہٹانے کے لئے آئے تو لیگی کارکنوں نے ان پر حملے کی کوشش کی تاہم پی ٹی آئی کے کارکنوں نے انہیں پیچھے دھکیل دیا اور پولیس کی بروقت مداخلت کی وجہ سے ایک بڑے تصادم کا خطرہ ٹل گیا ۔ جمشید اقبال چیمہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی والے پر امن لوگ ہیں لیکن (ن) لیگ کی طرف سے پولیس کے بل بوتے پر غنڈہ گردی کی گئی ۔پولیس نے جانبدار ی کا مظاہرہ کیا ہمارے کارکنوں کو روکا گیا جبکہ لیگی کارکنوں کو کھلی چھٹی دی گئی جو پی ٹی آئی کی خواتین سے بد تمیزی اور انہیں دھکے دیتے رہے ۔بعد ازاں پولیس نے دھکم پیل زیادہ ہونے کی وجہ سے دونوں جماعتوں کے کارکنوں کو پیچھے ہٹا کر واضح فاصلہ قائم کر کے بیرئیر کھڑے کر دئیے اور انہیں مقررہ حدود سے باہر آنے سے سختی سے روکدیا گیا ۔ الیکشن ٹربیونل کی طرف سے فیصلہ سنائے جانے کے وقت میں متعدد بار تبدیلی کی گئی تاہم الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر جمع کارکنوں کے جذبے میں کوئی کمی نہ آ سکی اورڈھول کی تھاپ بھنگڑے ڈالنے کے ساتھ ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کا سلسلہ بھی جاری رہا ۔ شام سات بجے الیکشن ٹربیونل کی طرف سے این اے 122اور ذیلی حلقہ پی پی 147سے پی ٹی آئی کے حق میں فیصلہ سنایا گیا جس کی اطلاع ملتے ہی الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر جمع رہنماﺅں اور کارکنوں نے اپنی قیادت کے حق میں نعرے بلند کرتے ہوئے ایک دوسرے کو گلے ملتے ہوئے مبارکبادیں دیں اور خوب جشن منایا جبکہ کچھ دیر قبل تک پی ٹی آئی کے خلاف نعرے بازی کرنے والے اور جشن منانے والے مسلم لیگ (ن ) کے کارکن مایوس گھروں کو واپس لوٹنا شروع ہو گئے ۔ الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کی خبر میڈیا میں آتے ہی لاہور سمیت ملک کے دیگر شہروں میں بھی پی ٹی آئی کے کارکنوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی او رفیصلے پر خوب جشن منایا ۔ اس موقع پر کارکن ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالتے رہے جبکہ اس موقع پر منوں مٹھائیاں تقسیم کی گئیں۔ پی ٹی آئی کے گارڈن ٹاﺅن میں بنائے جانے والے چیئرمین سیکرٹریٹ میں جمع رہنماﺅں اور کارکنوں نے بھی حق میں فیصلہ آنے پر ایک دوسرے کو مبارکباد دی جبکہ کارکنوں نے اپنی قیادت کے حق میں اور گو نواز گو اور گو جعلی اسپیکر گو کے نعرے لگاتے ہوئے جشن منایا ۔ پولیس کی طرف سے الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے بعد کسی بھی ممکنہ سیاسی تصادم سے بچنے کے لئے مختلف شاہراہوں ،اہم مقامات اور دونوں سیاسی جماعتوں کے دفاتر کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی ۔