بدھ‬‮ ، 13 اگست‬‮ 2025 

این اے 122فیصلہ ، کارکن آمنے سامنے، پولیس نمٹنے کو تیار

datetime 22  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوز ڈیسک)این اے 122مبینہ دھاندلی کیس کا فیصلہ سنائے جانے سے قبل ہی مسلم لیگ (ن) اور پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کی ایک بڑی تعداد الیکشن کمیشن کے باہر پہنچ گئی ،ایک دوسرے کے خلاف مخالفانہ نعرے بازی کی وجہ سے درجہ حرارت عروج پر رہا اور دونوں جماعتوں کے کارکنوں کی آپس میں اور پولیس سے ہاتھا پائی ہوتی رہی جبکہ اس موقع پر کارکنوں کی جانب سے ایک دوسرے کو سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی گئیں،(ن) لیگ کے کارکنوں نے بیچ بچاﺅ کرانے والے پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما جمشید اقبال چیمہ پر حملے کی کوشش کی تاہم پی ٹی آئی کے کارکنوں نے لیگی کارکنوں کو پیچھے دھکیل دیا ۔تفصیلات کے مطابق الیکشن ٹربیونل کی طرف سے این اے 122مبینہ دھاندلی کیس کا فیصلہ سنائے جانے کی پیشگی تاریخ کا اعلان ہونے کی وجہ سے مسلم لیگ (ن) اور پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کی ایک بڑی تعداد مقررہ وقت سے پہلے ہی الیکشن کمیشن پہنچ گئی ۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ دونوں جماعتوں کے کارکنوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا رہا اور مخالفانہ نعرے بازی کی وجہ سے درجہ حرارت بھی بڑھتا رہا۔ اس موقع پر دونوں جماعتوں کے کارکن پارٹی پرچم اور اور اپنی اپنی قیادت کی تصاویر اٹھا ئے گو نواز گو ، جعلی اسپیکر نا منظور ،رو عمران رو ، شیر شیر کے نعرے لگاتے رہے ۔ الیکشن ٹربیونل کے سربراہ کی طرف سے کسی بھی ممکنہ تصادم سے بچنے کےلئے سکیورٹی کے سخت انتظامات کی ہدایت کے پیش نظر ایس پی سکیورٹی اور ایس پی سٹی کی قیادت میں پولیس کی چار ریزرتعینات رہی لیکن دونوں جماعتوں کے پر جوش کارکنوں کے سامنے پولیس اہلکار بے بس دکھائی دئیے ۔ بعد ازاں حالات کی نزاکت اور خواتین کارکنوں کی ایک بڑی تعداد کو دیکھتے ہوئے کمانڈوز کے ساتھ ساتھ لیڈی پولیس اہلکاروں کو بھی طلب کر لیا گیا ۔پولیس کی طرف سے دونوں جماعتوں کے کارکنوں کے درمیان سکیورٹی حصار قائم ہونے کے باوجود کئی مرتبہ کارکن نعرے بازی کرتے ہوئے ایک دوسرے کے قریب آ گئے اور ان کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی او رایک دوسرے کو سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی گئیں جبکہ دونوں جماعتوں کے کارکن بیچ بچاﺅ کرانے والے پولیس اہلکاروں سے بھی الجھتے رہے اور ہاتھا پائی کرتے رہے ۔اس موقع پر پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما جمشید اقبال چیمہ اپنے کارکنوں کو پیچھے ہٹانے کے لئے آئے تو لیگی کارکنوں نے ان پر حملے کی کوشش کی تاہم پی ٹی آئی کے کارکنوں نے انہیں پیچھے دھکیل دیا اور پولیس کی بروقت مداخلت کی وجہ سے ایک بڑے تصادم کا خطرہ ٹل گیا ۔ جمشید اقبال چیمہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی والے پر امن لوگ ہیں لیکن (ن) لیگ کی طرف سے پولیس کے بل بوتے پر غنڈہ گردی کی گئی ۔پولیس نے جانبدار ی کا مظاہرہ کیا ہمارے کارکنوں کو روکا گیا جبکہ لیگی کارکنوں کو کھلی چھٹی دی گئی جو پی ٹی آئی کی خواتین سے بد تمیزی اور انہیں دھکے دیتے رہے ۔بعد ازاں پولیس نے دھکم پیل زیادہ ہونے کی وجہ سے دونوں جماعتوں کے کارکنوں کو پیچھے ہٹا کر واضح فاصلہ قائم کر کے بیرئیر کھڑے کر دئیے اور انہیں مقررہ حدود سے باہر آنے سے سختی سے روکدیا گیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…