حیدرآباد (نیوزڈیسک) کراچی کے علاقے گلشن اقبال بلاک 13ڈی میں دو روز قبل حساس ادارے، رینجرز اور پولیس سے مقابلے میں ہلاک ہونے والا القاعدہ کراچی کا کمانڈر حیدرآباد کے پی پی رہنما کا بیٹا نکلا۔ ہلاک ہونے والا عبد الاحد نے مہران انجینئرنگ یونیورسٹی سے انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کی ہوئی تھی۔روزنامہ جنگ کی رپورٹ کے مطابق بیٹے کی ہلاکت کی اطلاع پر پیپلزپارٹی حیدرآباد کے ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات کمال شاہ لاش کی وصولی کے لئے کراچی روانہ ہوئے تاہم جمعرات کی شام تک عبدالاحد کی لاش والد کے حوالے نہیں کی گئی تھی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی پی رہنما کمال شاہ 8/9سال قبل سوات سے حیدرآباد منتقل ہوئے تھے اور حیدرآباد آمد کے بعد اے این پی میں شمولیت اختیار کی تھی لیکن کچھ سال بعد پیپلز لیبر بیورو میں شمولیت اختیار کرلی جس کے بعد سابق صوبائی وزیر زاہد بھرگڑی کے قریب ہوگئے اور ترقی کرتے ہوئے پیپلزپارٹی حیدرآباد کے ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات بن گئے تھے۔ سائٹ ایریا ذیل پاک کالونی میں رہائش پذیر کمال شاہ کے اہل خانہ اور بیٹوں نے عبدالاحد کی مقابلے میں ہلاکت اور القاعدہ سے تعلق کے حوالے سے بات چیت کرنے سے انکار کردیا ہے جبکہ ایس ایس پی حیدرآباد عرفان بلوچ نے عبدالاحد کا تعلق حیدرآباد سے ہونے کی تصدیق کی ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ عبدالاحد کی کراچی میں موجودگی اور اس کی سرگرمیوں کی اطلاع حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے انٹیلی جنس اداروں نے کراچی میں حساس اداروں کو دی تھی جس پر کاروائی کی گئی تھی