اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک )بھارت مذاکرات سے انکار کے بہانے ڈھونڈ رہا ہے ، اگرمذاکرات سے اس طرح بھاگنا چاہتے ہیں تو دنیا دیکھ رہی ہے سب کو آپ کا پتہ چل رہا ہے، وزیر اطلاعات پرویز رشید نے میڈیا سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی ہائی کمشنر نے بھارت میں مہمانوں کیلئے دعوت کا اہتمام کیا ہے جس میں حریت رہنماﺅں کو بھی مدعو کیا گیا ہے ،دہلی کی طرف سے کہا جارہاہے کہ ہماری مرضی کے مہمان شریک ہونگے اسلیے کشمیری قیادت پر پابندی لگائی ہے ، اگر بھارت اس طرح کا رویہ رکھتا ہے تو وہاں کیسی جمہوریت ہے ، کسی کو بھی مہمان بنایا جاسکتا ہے ، انسانی حقوق پر پہلے ہی ہندوستان پر سوال اٹھتے آئے ہیں انہیں سوچنا ہوگا کہ دنیا ان کے بارے میں کیا تاثر لے گی ،انہوں نے کہا کہ بھارت مذاکرات سے انکار کے بہانے ڈھونڈ رہا ہے ، اگر اس طرح سے مذاکرات سے بھاگنا چاہتے ہیں تو دنیا دیکھ رہی ہے سب کو آپ کا پتہ چل رہا ہے ، پاکستانی قیادت سے حریت رہنماﺅں کی ملاقات پرانی روایت ہے ، حریت کے رہنما کشمیر کے حقیقی نمائندے ہیں ، پاکستان انہیں لازمی فریق سمجھتا ہے ، بھارت کی طرف سے ملاقات نہ کرنے کا تقاضا کسی طور قابل قبولنہیں ، انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہوگا ، ایم کیو ایم سے متعلق پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم جرم اور سیاست کو الگ الگ کرکے دیکھتے ہیں کراچی آپریشن کسی سیاسی جماعت کے خلاف نہیں ، ایم کیو ایم سے تمام جماعتوں کی طرف سے استعفے واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے جس طرح پی ٹی آئی کی مخالفت کے باوجود وہ ایوان میں واپس آئے اسی طرح ہم چاہتے ہیں ایم کیو ایم بھی واپس آئے، وزیر اطلاعات نے کہا کہ رشید گڈیل میرے عزیز دوست ہیں اللہ انہیں جلد صحت دے ، میں کراچی میں ان سے چھالیہ لے کر کھاتا ہوں ، میں امید کرتا ہوں جب میں کراچی ان سے ملنا جاﺅنگا تو وہ اپنے ہاتھ سے مجھے چھالیہ کھانے کو دیں گے ، دہشت گردی سے متعلق پوچھے گئے سوالات پر انہوں نے کہا کہ ہمارے بہادر نواجوانوں نے ہماری زندگیوں کے محفوظ بنانے کیلئے قربانیاں دی ہیں دہشت گرد کمزور ہوچکے ہیں ، ایم کیو ایم سمیت ہر انسان کی حفاظت کی ذمہ داری ہمارے ذمہ ہے کسی قسم کا فرق نہیں رکھا جائے گا ،