منگل‬‮ ، 07 اکتوبر‬‮ 2025 

سراج الحق نے ایم کیوایم کے استعفوں کی کہانی بتادی

datetime 15  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( نیوزڈیسک) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کا سابقہ ریکارڈ بتاتا ہے کہ وہ استعفے واپس لے گی، سندھ کارڈ اور کراچی کارڈ کی بجائے ملکی مفادات کو دیکھنے کی ضرورت ہے ،سیاست میں بارودی مزاج نہیں چلتا ،سیاسی بحرانوں سے سیاستدانوں کو نہیں عام آدمی کو نقصان ہوتا ہے ، مرکزی اورصوبائی حکومتوں کو اپنی مدت مکمل کرنی چاہئے ، ملک میں سیاست اور جمہوریت میں پختگی آ رہی ہے ،سیاسی جماعتیں میرٹ اور قانون کی بالا دستی اور کرپشن کے خاتمہ پر یکسو ہوجائیں ،حکمران اصلاح کا آغاز اپنی ذات سے کریں تو ملک ترقی کرسکتا ہے ،موثر میڈیا کی وجہ سے جھوٹ زیادہ دیر نہیں چلتا ،سچ بولنا مشکل اور کڑوا ہے مگر سچائی ہی میں نجات ہے ،سیاہ چہروں کو بے نقاب کرنا میڈیا کا فرض ہے ،بعض لوگ مقدس گائے بننے کی کوشش کرتے ہیں مگر اللہ کی نظر میں سب برابر ہیں ،عوام بیدار ہوجائیں الیکشن ڈے کو یوم الحساب بنایا جاسکتا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی تربیت گاہ کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ محمد ادریس بھی موجود تھے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جاگیر داروں ، وڈیروں اور سرمایہ داروں نے سیاست کو پیسے کا کھیل اور تجارت بنا دیا ہے ،یہ لوگ الیکشن میں کروڑوں خرچ کرتے ہیں اور کامیاب ہونے کے بعد اربوں روپے کی کرپشن کرتے ہیں ،انہوںنے کہا کہ یہ انتخابات کو سرمایہ کاری سمجھتے ہیں ۔اگر عام آدمی کو اپنے ووٹ کی قوت کا اندازہ ہوجائے تو کبھی ان ضمیر فروشوں کو اپنی گردنوں پر سوار نہ کریں ۔انہوں نے کہا کہ ووٹر آزاد نہیں ۔ابھی تک پنجاب میں جاگیردارانہ ،سندھ میں وڈیرہ شاہی ،بلوچستان میں سرداری نظام اور خیبر پختونخواہ میں خوانین عوام کی گردنوں پر سوار ہیں اور وہ کسی کو اپنی آزاد مرضی سے ووٹ استعمال نہیں کرنے دیتے ۔پاکستان میں حقیقی جمہوریت کو پنپنے کا موقع نہیں دیا گیا ۔عام اور غریب آدمی ان وڈیروں کے خلاف الیکشن لڑنا تو دور کی بات ان کے برابر بیٹھنے کی بھی جرا¿ت نہیں کرتا ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اس فرعونیت کے خاتمے کیلئے اسٹیٹس کو ،کوجڑ وں سے اکھاڑ پھینکنے کی جدوجہد کررہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ عوام کو اس استحصالی شکنجے سے نکالنے کیلئے ضروری ہے کہ عام آدمی خوف سے باہر آئے اور ان وڈیروں ،جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کے خلاف جدوجہد میں ہمارا ساتھ دے ۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی 2018کے انتخابات میں چاروں صوبوں میں بڑی عوامی قوت بن کر سامنے آئے گی۔سراج الحق نے کہا کہ 68سال سے ملکی اقتدار پر قابض اشرافیہ نے آئین اور دستور سے مسلسل بے وفائی اور بغاوت کا رویہ اپنا رکھا ہے ۔پاکستان کا کوئی علاقہ ایسا نہیں جو ان کے ظلم سے محفوظ ہو ۔عوام کو اس لئے محروم اور مجبور رکھا گیا ہے کہ وہ پیٹ بھر کر روٹی کھائیں گے اور ان کے بچے پڑھ لکھ گئے تو ان وڈیروں کی نوکری کون کرے گا۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ایک منظم جماعت ہے جو عوام کی خدمت اور ملک و قوم کی خوشحالی کا ایک مکمل وژن اور منصوبہ رکھتی ہے ۔پاکستان کو اسلامی وفلاحی مملکت بنانے کیلئے ہمارے پاس دیانتدار اور خدمت گار لوگوں کی ٹیم ہے ،انہوں نے کہا کہ آج جس کو دیکھووہ کرپشن میں ناک تک دھنسا ہوا نظر آتا ہے جبکہ دوسری طرف جماعت اسلامی کے سینکڑوں لوگ سینیٹ قومی و صوبائی اسمبلیوں کے ممبراور مقامی حکومتوں میں عہدیدار رہے مگر کسی کے دامن پر کرپشن کا ایک بھی دھبہ نہیں ۔انہوں نے کہا کہ جب تک دیانتدار قیادت سامنے نہیں آتی عوام کو تعلیم صحت اور روز گار کی سہولتیں نہیں مل سکتیں ۔انہوں نے کہا کہ حالیہ بارشوں اور سیلاب سے سارے ندی نالے ،دریا اور ڈیم پانی سے بھر گئے مگر لوڈ شیڈنگ سے عوام کی جان نہیں چھوٹی ۔سراج الحق نے کہا کہ عوام خود پر ظلم ڈھانے کی روش کو بدلیں اور ایسے لوگوں کو ووٹ نہ دیں جنہوں نے ان کی زندگی اجیرن بنادی ہے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سعودی پاکستان معاہدہ


اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…