کراچی (نیوزڈیسک)سابق آئی جی سندھ ڈاکٹر شعیب سڈل نے کہا ہے کہ اپیکس کمیٹی نے کراچی آپریشن کونیا رخ دیا .آپریشن کو ہرحال میں منطقی انجام تک پہنچانا چاہئے ۔ ایک انٹرویو میں ڈاکٹر شعیب سڈل نے کہا کہ جناح پور کے نقشے 1992کے فوجی آپریشن میں برآمد ہوئے تھے یہ نقشے ریکارڈ کا حصہ تھے۔ ایم کیو ایم کے کارکن بھارت سے تربیت لیتے رہے ہیں، کئی گرفتار کارکنوں نے تفتیش کے دوران اس بات کا اعتراف بھی کیا۔ڈاکٹر شعیب سڈل نے کہا کہ جو ریاستیں مجرموں سے لڑ نہیں سکتیں ان کےلئے سنگین مسائل کھڑے ہو جاتے ہیں۔ 1995 کے آپریشن سے کراچی میں امن قائم ہو گیا تھاتاہم بعد میں آنےوالی حکومتوں نے کراچی کو موت کا شہر بنانے والوں کو کروڑوں روپے امداد دی۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں کراچی آپریشن سیاسی مصلحتوں کی وجہ سے کامیاب نہ ہو سکے،کیونکہ بار بار حکومتیں تبدیل ہوتی رہیں اور آنے والی ہرحکومت ایم کیو ایم کو اتحادی بنالیتی تھی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کی جانب سے مجھے جنگی مجرم قرار دینے پر افسوس نہیں، بلکہ فخر ہے کیونکہ میں نے پاکستان کے لیے کام کیا۔ ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے انہوں نے پولیس اور عدالتی نظام بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔