بدھ‬‮ ، 23 جولائی‬‮ 2025 

مون سون کے نتیجے میں آنے والے سیلاب کی تباہ کاریاں جاری

datetime 31  جولائی  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)مون سون بارشوں کے نتیجے میں آنے والے سیلاب نے ملک کے کئی اضلاع کو متاثر کیا ہے۔مون سون بارشوں اور اس کے نتیجے میں آنے والے سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں اور ملک کے کئی اضلاع سے جانی اور مالی نقصانات کی اطلاعات آرہی ہیں۔نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے جو اعداد و شمار جاری کئے ہیں اس میں 85 سے زائد افراد کے جاں بحق ہونے کی افسوس ناک خبر دی ہے ، جبکہ 55 افراد کے زخمی ہونے کا بھی بتایا گیا ہے۔سیلاب سے متاثرہ افراد کی بات کی جائے تو اعداد و شمار میں یہ بھی بتایا گیا کہ ملک بھر میں 10لاکھ سے زائد افراد سیلاب سے براہ راست متاثر ہوئے ہیں ، 800سے زائد گاﺅں ، دیہات جبکہ 2 ہزار سے زائد گھروں کو نقصان بھی پہنچا ہے۔یہاں آپ کو یہ بتادیں کہ موجودہ سیلابی صورتحال کی کئی وجوہا ت سامنے آئی ہیں۔ جن میں موسمی تبدیلیوں کے باعث گلیشیائی جھیلوں کے پھٹنے ، تیز بارشوں کے باعث دریاﺅں میں پانی کی آمد میں اضافے جبکہ کئی علاقوں میں تیز بارشوں کے نیتجے میں آنے والے سیلابی ریلے شامل ہیں۔اب تک بارشوں اور سیلابی ریلوں سے ملک بھر کے تقریباً 27 اضلاع متاثر ہوئے۔اس نقشے میں متاثرہ صوبوں کے ضلعوں کو ہم نے اسی حساب سے رنگ دیئے ہیں۔ گلگت بلتستان اور چترال وہ علاقے ہیں جو تیز بارشوں اور گلیشیائی جھیلوں کے پھٹنے کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں۔ جبکہ پشاور ، ڈیرہ اسماعیل خان ،میانوالی، لیہ، مظفر گڑھ، ڈی جی خان ، راجن پور، کوٹ ادو، رحیم یار خان، کشمور ،گھوٹکی ،لاڑکانہ ،سکھر،خیرپور،بدین اوردادو دریاﺅں میں سیلابی صورتحال کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں۔اب طوفانی بارشوں کے باعث سیلابی ریلوں سے جو علاقے متاثر ہوئے ہیں اس میں سندھ کا علاقہ تھر پارکر جبکہ بلوچستان کی بات کی جائے تو قلعہ سیف اللہ ، ڑوب شیرانی،ہرنائی ، موسی خیل ، کوہلو، ڈیرہ بگٹی، اور خضدار وہ اضلاع ہیں جو طوفانی بارشوں کے باعث آنے والے سیلابی ریلوں سے متاثر ہوئے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ دن دور نہیں


پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…