اسلام آباد (نیوزڈیسک) ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے کے حکومتی اقدامات کے باوجود منتخب نمائندے عام شہریوں کے لئے کوئی مثال قائم کرنے میں ناکام رہے ہیں کیونکہ سرکاری اعدادو شمار کے مطابق پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں کے 95 ارکان نے گزشتہ مالی سال کے دوران کوئی بھی ٹیکس ادا نہیں کیا۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کی 2014 ارکان پارلیمنٹ کے بارے میں مرتب کردہ ٹیکس ڈائریکٹری سے پتہ چلتا ہے کہ ٹیکس ادا نہ کرنے والوں میں سب سے خیبر پختونخوا اسمبلی کے ارکان کی ہے جس کے 31ارکان نے پچھلے مالی سال میں کوئی ٹیکس ادا نہیں کیا۔ اسی طرح پنجاب اسمبلی کے 28 ارکان ٹیکس ادا نہ کرکے دوسر ے نمبر پر رہے۔ حیرت انگیز طور پرغریب صوبہ بلوچستان کے ٹیکس ادا نہ کرنے والے ارکان اسمبلی کی تعداد سب سے کم رہی۔ اس صوبے کے صرف دو ارکان نے ٹیکس ادا نہیں کیا۔ دوسری طرف صوبہ سندھ کے 8 ارکان اسمبلی نے کوئی ٹیکس ادا نہیں کیا۔ ٹیکس ڈائریکٹری کے مطابق سینیٹ آف پاکستان کے 16 ارکان نے دوران سال کوئی ٹیکس ادا نہیں کیا جبکہ قومی اسمبلی کے 10 ارکان ٹیکس ادا نہ کرنے والوں میں شامل ہیں۔ ایف بی آر کی ڈائریکٹری کے مطابق خیبر پختونخوا اسمبلی کے نصف سے زائد ارکان نے دوران سال1000 روپے سے بھی کم ٹیکس ادا کیا۔ کے پی کے اسمبلی کے 124 میں سے 111ارکان نے ٹیکس گوشوارے جمع کرائے۔ سال بھر میں 58 ارکان نے ایک ہزار روپے سے بھی کم کے ٹیکس گوشوا ر ے جمع کرائے ہیں۔ یہ تعداد کل ارکان کا52 فیصد بنتی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق اس کے مقابلے میں پنجاب اسمبلی کے 32ارکان نے ایک ہزار یا اس سے بھی کم ٹیکس جمع کرایا۔ جو کل ارکان کا دس فیصد بنتے ہیں۔ خیبر پختونخوا اسمبلی کے ارکا ن نے اوسطاً ایک ہزار روپے ٹیکس ادا کیا جبکہ پنجاب اسمبلی کے ارکان نے اوسطاً 20294 روپے ٹیکس جمع کرایا ہے۔ سندھ اسمبلی کے ارکان نے اوسطاً 52117 روپے جبکہ بلوچستان اسمبلی کے ارکان نے اوسطاً 52700 روپے ٹیکس جمع کرایا ہے