پشاور(نیوزڈیسک)خیبرپختونخواحکومت نے طوفانی بارشوں کے باعث صوبے میں ہائی الرٹ جاری کردیا ہے،بڈھنی پل پر پانی کابہاﺅ زیادہ ہونے کی وجہ سے خطرہ موجو دہے،چترال میں اب تک 25افراد جاں بحق جبکہ ایک زخمی ہوا ہے،348مکانات مکمل طورپر تباہ جبکہ77مکانات کوجزوی نقصان پہنچا ہے۔وزیراطلاعات خیبرپختونخوا مشتاق غنی نے میڈیا کوبریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ محکمہ موسمیات کی جانب سے صوبے مےں مزید بارشوں کے پیش نظرہائی الرٹ جاری کردیا ہے ،تمام متعلقہ اداروں کوچوکس رہنے کی ہدایات کی گئی ہیں،انہوںنے کہا کہ چترال میں حالیہ سیلاب سے برے پیمانے پر نقصانات ہوئے ہیں ،چترال میں اب تک 32افراد جاں بحق ہوگئے ،ایک شخص زخمی بھی ہوا ۔348مکانات مکمل طورپر تباہ جبکہ77مکانات کوجزوی نقصان پہنچا ہے،مشتاق غنی کاکہنا تھا کہ چترال میںحالیہ سیلاب سے27پل،پچا س دکانیں،چھ مساجد اورچارسکولوں کوبھی نقصان پہنچا ہے،1700کے قریب مال مویشی بھی ہلاک ہوگئے ہیں،محکمہ موسمیات کی جانب سے پشاورمیں مزیدبارشوں کی پیش گوئی کے بعدہائی الرٹ جاری کردیا ہے، انہوںنے کہا کہ بارشوں سے کیوجہ سے صورتحال تشویشناک ہے،سیلاب سے متاثرہ ضلع چترال میں صحت کےلئے چودہ ملین،لوکل گورنمنٹ کو114ملین روپے فراہم کردیئے ہیں، لائیوسٹاک کےلئے 2.6ملین روپے جاری کردیئے، وزیراطلاعات نے مزید کہا کہ بڈھنی پل پر پانی بہاﺅ زیادہ ہونے کی وجہ سے خطرہ موجو دہے ،سیلاب زیرتعمیر بڈھنی پل کی وجہ سے نہیں آیا،بڈھنی پل کے اردگرد تجاوزات کے نشانات لگادیئے گئے ہیں۔چترال کی دوبارہ بحالی کےلئے اربوں روپے درکار ہیں،وفاقی حکومت فنڈز کی فراہمی میں تعاون کریں،صوبے کی ہیلی کاپٹرخراب ہونے کی وجہ سے وفاقی حکومت ہیلی مہیا کریں تاکہ امدادی سرگرمیوں میں تیز لائے جاسکیں۔۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں