چکوال(نیوزڈیسک)بلدیاتی انتخابات کی راہ میں حائل بڑی رکاوٹ دور ہو گئی ۔ لاہور ہائی کورٹ کے فل بنچ نے پاکستان تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین کی طرف سے غیر قانونی حلقہ بندیوں کے خلا ف دائر کی جانے والی رٹ پٹیشن پر سماعت ستمبرکے دوسرے ہفتے تک ملتوی کر دی ۔ جہانگیر ترین نے موقف اختیار کیا تھا کہ پنجاب حکومت نے ترمیمی بلدیاتی آرڈیننس جاری کر کے بلدیاتی عمل میں رکاوٹ پیدا کی ہے اور سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی بھی کی ہے جبکہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے حلقہ بندیاں دباﺅ او رغیر قانونی کی ہیں الیکشن کمیشن نے عدالت میں جواب داخل کروایا کہ انہوں نے حلقہ بندیاں بغیر کسی دباﺅ قانون اور ضوابط کے مطابق کی ہیں۔سرکاری وکیل نے بتایا کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترمیم بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر کروانے کےلئے کی گئی ہے ۔الیکشن کمیشن بلدیاتی انتخابات سے فرار ہونے کے حیلے بہانے ڈھونڈ رہا ہے ،بلدیاتی انتخابات کروانے والے عملے کو اب صرف تربیت دینا باقی ہے ۔ریٹرننگ آفیسر اور اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسرز پہلے ہی تعینات کیے جا چکے ہیں بحرحال بلدیاتی انتخابات کا شیڈول آئندہ چار پانچ روز تک دینا ہو گا تب ہی 20ستمبر تک الیکشن ممکن ہو سکیں گے ۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ پنجاب او رسندھ میں بلدیاتی انتخابات کی موجودہ 20ستمبر کی تاریخ بھی سپریم کورٹ آف پاکستان نے خود دی ہے لہٰذا عمومی خیال یہی ہے کہ بلدیاتی انتخا بات کسی صورت بھی ملتوی نہیں ہونگے ۔