اس رپورٹ میں بیان کیا گیا ہے کہ ’’ایک جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کی جانب سے کی جانے والی پوچھ گچھ کے دوران ان دہشت گردوں نے اعتراف کیا کہ وہ کراچی اور حیدرآباد میں دہشت گردی کے 37 کیسز میں ملوث تھے۔یہ جے آئی ٹی قانون نافذ کرنے والے اور انٹیلی جنس کےتمام اداروں کے اراکین پر مشتمل ہے۔دہشت گردی کے ان کیسز میں اپریل کے دوران جناح میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کی وائس پرنسپل اور امریکی شہری ڈیبرا لوبو پر حملہ، انسانی حقوق اور ثقافتی سرگرمیوں کے لیے متحرک سبین محمود کا قتل، پاکستان رینجرز کے برگیڈیئر باسط پر حملہ، پولیس اور رینجرز پر کئی حملے، حیدرآباد اور کراچی میں بینک ڈکیتیاں، آرام باغ کے علاقے میں بوہری مسجد پر بم دھماکا، نارتھ ناظم آباد میں بیکن ہاؤس اسکول سسٹم کی شاخ پر کریکر حملہ، بوہری برادری کے بشیر سیف الدین کا قتل اور کئی دوسرے قتل، اغوا اور عسکریت پسند حملوں کے کیسز شامل ہیں۔ملزمان کے خلاف دستیاب ثبوت کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کا کہنا ہے کہ اس جرم میں استعمال ہونے والے ہتھیار برآمد کرلیے گئے تھے اور فارنسک ماہرین کے مطابق جائے وقوعہ سے ملنے والی باقیات کے ساتھ ان کی مماثلت پائی گئی تھی۔رپورٹ کا کہنا ہے کہ چار موٹرسائیکلیں اور دو کاریں اس حملے میں استعمال ہوئیں، جنہیں ضبط کرلیا گیا ہے۔مزید یہ کہ کراچی میں دیگر گیارہ حملوں میں استعمال ہونے والی گولیاں بھی ان ہتھیاروں سے فائر کی گئی تھیں۔اس رپورٹ کے مطابق ملزمان کے قبضے سے برآمد ہونے والے لٹریچر کی چھپائی کا انداز اور صفورا گوٹھ حملے کے جائے وقوعہ، ڈاکٹر ڈیبرا لوبو پر حملہ اور نجی اسکولوں پر دو گرینیڈ حملے کے بعد ملنے والے پمفلٹ کی چھپائی کا انداز یکساں تھا۔موبائل فونز کے بجائے وی او آئی پی کے استعمال کے علاوہ ملزمان نے خفیہ ناموں کا استعمال کیا تاکہ انٹیلی جنس اداروں کے ریڈار کی زد میں آنے کی صورت میں خود کو محفوظ رکھ سکیں۔پولیس کی رپورٹ کے مطابق ’’تمام دہشت گرد اعلیٰ تعلیم یافتہ اور اچھا مالی پس منظر رکھتے ہیں، اور سوشل میڈیا نیٹ ورک اور انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کے استعمال میں ماہر ہیں۔‘‘اس رپورٹ کا کہنا ہے کہ پندرہ افراد کے اس گروپ کے صرف پانچ ’جرائم میں متحرک‘ ملزمان پولیس کی حراست میں ہیں۔حکام نے ان کے قبضے سے چھ گرینیڈ، چار موبائل فونز، پچاس سمز، ایک پولیس یونیفارم اور نصف کلو زہر بھی برآمد کیا۔ پولیس کے تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ گروپ کا ہر ایک رکن اپنی جیب میں زہر کا ایک پیکٹ رکھتا تھا، تاکہ کسی غیرمطلوب صورتحال خاص طور پر ممکنہ گرفتاری کی صورت میں اس کا استعمال کیا جاسکے۔ایک عہدے دار نے بتایا کہ ’’خوش قسمتی سے ہم نے انہیں اس زہر کا استعمال کرکے خود کو ہلاک کرنے کا کوئی موقع ہی نہیں دیا۔
دہشتگردی میں موبائل فونز کے بجائے” وی اوآئی پی “کااستعمال

ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
معروف ماڈل نے کرکٹر عماد وسیم کا گھر تباہ کردیا،اہلیہ کےساتھ راہیں جدا
-
پاکستانی پاسپورٹ میں اہم تبدیلی کرالیں ورنہ بیرون ملک نہیں جاسکیں گے
-
دو بھائیوں کی ایک دلہن سے شادی،بھارت میں انوکھا واقعہ
-
ٹک ٹاکر سمبل ملک کی مبینہ غیر اخلاقی ویڈیو لیک
-
سوشل میڈیا اسٹار نائلہ راجہ کاعماد وسیم کیساتھ تعلقات پر وضاحتی بیان
-
پاکستانی پاسپورٹ میں بڑی تبدیلی کا فیصلہ کرلیا گیا
-
سعودی عرب کے سلیپنگ پرنس الولید بن خالد انتقال کرگئے
-
حمیرا اصغر کی والدہ کا ’’نامناسب‘‘ بیان؛ شمعون عباسی نے آئینہ دکھا دیا
-
پسند کی شادی پر جوڑے کے قتل میں ملوث قبیلے کے سردار کا جسمانی ریمانڈ ...
-
بلوچستان میں غیرت کے نام پر قتل کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد گولی مارنے ...
-
انگلینڈ میں ٹیکسی ڈرائیور سابق پاکستانی کرکٹر کے بیٹے نے تاریخ رقم کردی
-
جڑواں شہروں میں موسلا دھار بارش،برساتی نالے بپھر گئے، گاڑیاں بہنے لگیں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
معروف ماڈل نے کرکٹر عماد وسیم کا گھر تباہ کردیا،اہلیہ کےساتھ راہیں جدا
-
پاکستانی پاسپورٹ میں اہم تبدیلی کرالیں ورنہ بیرون ملک نہیں جاسکیں گے
-
دو بھائیوں کی ایک دلہن سے شادی،بھارت میں انوکھا واقعہ
-
ٹک ٹاکر سمبل ملک کی مبینہ غیر اخلاقی ویڈیو لیک
-
سوشل میڈیا اسٹار نائلہ راجہ کاعماد وسیم کیساتھ تعلقات پر وضاحتی بیان
-
پاکستانی پاسپورٹ میں بڑی تبدیلی کا فیصلہ کرلیا گیا
-
سعودی عرب کے سلیپنگ پرنس الولید بن خالد انتقال کرگئے
-
حمیرا اصغر کی والدہ کا ’’نامناسب‘‘ بیان؛ شمعون عباسی نے آئینہ دکھا دیا
-
پسند کی شادی پر جوڑے کے قتل میں ملوث قبیلے کے سردار کا جسمانی ریمانڈ منظور
-
بلوچستان میں غیرت کے نام پر قتل کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد گولی مارنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا
-
انگلینڈ میں ٹیکسی ڈرائیور سابق پاکستانی کرکٹر کے بیٹے نے تاریخ رقم کردی
-
جڑواں شہروں میں موسلا دھار بارش،برساتی نالے بپھر گئے، گاڑیاں بہنے لگیں
-
بلوچستان میں قتل ہونیوالے مرد و خاتون میاں بیوی نہیں تھے، وزیراعلیٰ
-
سندھ طاس معاہدہ معطلی؛ بھارتی اقدام نے عالمی سطح پر خطرے کی گھنٹی بجا دی