صوابی(نیوزڈیسک)عسکری تجزیہ کارمیجرریٹائرڈمحمد عامرنے کہا ہے کہ پاکستان میں خراب حالات کو جہاد افغانستان کا نتیجہ کہنے والوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ ایسا نائن الیون کے بعد بغیرسوچے ایک جنگ کا حصہ بننے کی وجہ سے ہوا جس کے ذمے دارصرف پرویزمشرف ہیں۔ صوابی کے علاقہ پنج پیرمیں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ بعض دانشورموجودہ فتنہ وفساد کو جہاد افغانستان کا شاخسانہ قرار دیتے ہیں حالانکہ یہ حالات نائن الیون کے بعد پرائی جنگ کو اپنی بنانے کا نتیجہ ہے۔ ان کا کہناتھا کہ یہ دانشور گڈ اور بیڈ کی تفریق ختم کرنے کی بات کرتے ہیں اور کنفیوز فلسفے بیان کرتے ہیں لیکن اگریہ تفریق ختم کی جائے تو پھر مری میں حالیہ مذاکرات کے لئے ا?نے والے افغان طالبان کوکیا کہا جائے گا۔ میجر عامر کا دینی مدارس کے خلاف کارروائی کے حوالے سے کہنا تھا کہ سیکیورٹی اداروں کو انٹیلی جنس کی صرف درست اطلاعات پرہی دینی مدارس کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے کیونکہ دینی مدارس پاکستان کی دفاعی لائن ہیں۔ ان کا کہناتھا کہ وہ پرویزمشرف کوباطل قوت سمجھتے ہیں جنہوں نے پرائی جنگ کواپنابنایا۔ انہوں نےدینی مدارس کے طلباءکو پاکستان کے سپاہی اور افغان جہاد کو ایک روشن باب قرار دیا