لاہور (نیوزڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے کرنسی اسمگلنگ کیس میں گرفتار سپر ماڈل ایان علی کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے فوری رہا کرنے کا حکم دیدیا ۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوار الحق کی سربراہی میں 2رکنی بنچ نے ماڈل ایان علی کی درخواست ضمانت کی سماعت کی ۔ملزمہ ماڈل ایان علی کی طرف سے سردار لطیف کھوسہ عدالت میں پیش ہوئے اور موقف اختیار کیا کہ ماڈل ایان علی اپنے بھائی کو رقم دینے کے لیے اسلام آباد ائیرپورٹ گئی تھیں۔ایان علی کو اے ایس ایف حکام نے چیکنگ کیلئے روکا۔ایان علی کسٹم کی سیکنگ مشین پر بھی نہ پہنچ پائیں تھیں اور نہ ہی انہیں بورڈنگ پاس جاری کیا گیا تھاتو کرنسی سمگلنگ کیسے ہو سکتی ہے ،ماڈل کے خلاف جعلی مقدمہ بنایا گیا ،عدالت کی طرف سے فرد جرم بھی عائد نہیں کی گئی ان کی موکلہ بغیر کسی وجہ کے جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہیں ۔ ایان علی کے مطابق وہ پانچ لاکھ ڈالرز کی رقم اپنے بھائی ذوالفقار کو دینے کے لئے لاﺅنج میں اس کا انتظار کر رہی تھی جو کہ اس نے گرفتاری سے ایک روز قبل کراچی بحریہ ٹاﺅن میں پلاٹ فروخت کر کے وصول کئے تھے ۔ سردار لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ ایان علی پانچ عالمی برانڈز کی ایمبیسیڈر ہے اور گذشتہ چار ماہ سے جیل میں ہے ۔انہوں نے موقف اپنایا کہ کسٹم ایکٹ کے مطابق اگر ملزم کوئی خاتون ہو اور تفتیش مکمل ہوگئی ہو تو اسے ضمانت پر رہا کیا جاسکتا ہے۔چونکہ ان کی موکلہ ایک خاتون ہیں اور تفتیش مکمل ہوگئی ہے لہٰذا عدالت سے درخواست ہے کہ انہیں ضمانت پر رہا کیا جائے۔دوران سماعت وفاقی حکومت کی طرف سے ڈپٹی اٹارنی جنرل ظفر عباس گیلانی اور محکمہ کسٹمز کے خصوصی پراسکیوٹر امین فیروز خان نے درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ایان علی کے پاسپورٹ پر دبئی کا ویزہ لگا ہوا تھااور انہوں نے ائیرپورٹ داخل ہونے کے بعد ایک ہزار روپے کا انٹری ٹکٹ بھی خریداجو بیرون ملک سفر کرنے والے مسافر ہی خریدتے ہیں۔کسٹمز قانون کے تحت راولپنڈی ایئرپورٹ ممنوعہ حدود میں آتا ہے ، قانون کے مطابق دس ہزار ڈالر سے زائد رقم کسٹمز کے نامزد کردہ ممنوعہ حدود میں نہیں لے جائی جا سکتی، ملزمہ نے دبئی سفر کرنے کیلئے راول لاﺅنج سے ایمرٹس ایئرلائن کی رسید بھی بنوائی جو اس بات کا ثبوت ہے کہ ملزمہ نے کرنسی سمگلنگ ہی کرنی تھی۔ایان علی کی گرفتاری کے بعد زرمبادلہ میں اضافہ ہوا۔اگر ایان علی کو گرفتار نہ کیا جاتا تو ملک میں کساد بازاری میں اضافہ ہوتا۔تفتیش کے دوران ایان علی قصور وار پائی گئی ہیں جس پر انہیں 16سال قید ہو سکتی ہے اور آئندہ سماعت پر ان کیخلاف فرد جرم عائد کی جائے گی۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد مختصر فیصلہ جاری کر دیا جس میں ماڈل ایان علی کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دیا گیا ۔فاضل بنچ نے ریمارکس دیئے کہ بادی النظر میں محکمہ کسٹمز ملزمہ کیخلاف کرنسی سمگلنگ کا کیس ثابت نہیں کر سکا۔بعد ازاں ایان علی کی رہائی کے سلسلے میں عدالتی احکامات راولپنڈی کی ماتحت عدالت کو بھجوانے کےلئے خصوصی تعمیل کنندہ مقرر کرنے کی درخواست ہائیکورٹ کے متعلقہ حکام نے منظور کرلی ۔بعدازاں اپنے دفتر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایان علی کے وکیل سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ ائیرپورٹ سکیورٹی فورس نے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے ایان علی کو گرفتار کیا ،اس مقدمے میں ملزمہ کو ایک دن بھی جیل میں نہیں رکھا جا سکتا لیکن ایان علی کو جھوٹے مقدمے میں جیل میں رکھ کر پریشان کیا جا رہا ہے ، پیسہ ایان علی کا اپنا تھا جو انہوں نے پلاٹ بیچ کر حاصل کیا اور ایان علی نے یہ رقم ائیرپورٹ پر اپنے بھائی کو دینا تھی ۔ انہوں نے کہا کہ ابھی عدالت کا تحریری فیصلہ نہیں ملا، عدالت کے تحریری فیصلے سے مچلکوں کی مالیت کا پتہ چل سکے گا ۔اس امید کا اظہار کیا کہ تمام قانونی کاروائی مکمل ہونے کے بعد توقع ہے کہ ایان علی آج(بدھ) کو رہا ہو جائیں گی اور عید الفطر اپنے گھر پر منائیں گی ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کیس کو سیاسی رنگ نہ دیا جائے ، سیاسی لوگوں کے ساتھ منسوب ہونے سے کسی بھی لڑکی کی بدنامی ہوتی ہے ۔واضح رہے کہ سپر ماڈل ایان علی کو رواں برس 14مارچ کو اسلام آباد کے بینظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے دبئی جاتے ہوئے اس وقت حراست میں لیا گیا تھا جب دورانِ چیکنگ ان کے سامان میں سے 5لاکھ امریکی ڈالر برآمد ہوئے تھے۔