اسلام آباد(نیوزڈیسک)وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے پی پی رہنماءسیدہ عابدہ حسین کو پانچ سو ملین روپے کی ادائیگی کے بغیر 250 ایکڑ زرعی زمین پٹہ پر الاٹ کردی ۔ عابدہ حسین اور فخر امام نے درپردہ شہباز شریف حکومت کی حمایت کرتے ہوئے پنجاب حکومت کیخلاف زبان بندی کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی ہے۔ شہباز شریف خادم اعلیٰ نے اعلان کیا تھا کہ عابدہ حسین کے قبضہ سے سرکاری زمین واپس لے کر شاہ جیونہ سٹڈ فارم پر دانش یونیورسٹی بنائی جائے گی لیکن شہباز شریف نے سیاسی مصلحتوں کا شکار ہوکر پسماندہ علاقہ میں تعلیمی سہولیات فراہم کرنے کا منصوبہ ترک کردیا ہے ۔ عابدہ حسین کے والد کرنل عابد حسین کو یہ زمین وفاداریوں کے عوض انگریزوں نے الاٹ کی تھی بھٹو دور میں زرعی اصلاحات کے بعد یہ زمین حکومت کے پاس چلی گئی لیکن عابدہ حسین نے معمولی قیمت سو روپے فی ایکڑ سالانہ پر حکومت پنجاب سے واپس لے لی عابدہ حسین جب پیپلز پارٹی کو جوائن کیا تو شہباز شریف نے ڈی سی جھنگ کے ذریعے زمین واپس لینے کے لیے عدالت عالیہ میں عابدہ کیخلاف مقدمہ قائم کیا ۔ عدالت نے عابدہ حسین کو پانچ سو ملین روپے کے فراہم کرنے کا حکم دیا جس پرعائدہ حسین نے عدالت سے حکم اتناعی حاصل کررکھا تھا عابدہ حسین نے حلقہ پی پی 81کے ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ(ن) کے امیدوار محمد خان بلوچ کی حمایت کرنے پر پنجاب حکومت سے زمین واپس لے لی ہے جس میں حمزہ شہباز اور شہباز شریف کی بیوی تہمینہ درانی نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔