بدھ‬‮ ، 01 جنوری‬‮ 2025 

پاک بھارت وزرائے اعظم کی ملاقات ،تحریک انصاف اورپیپلزپارٹی کا ردعمل،تحفظات کا اظہار

datetime 10  جولائی  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)پاکستان تحرےک انصاف کے نےشنل آرگنائزر شاہ محمود قرےشی نے پاکستان اور ہندوستان کے وزرائے اعظم کے مابےن ملاقات پر اپنے ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نواز اور مودی ملاقات کے باوجود روےوں مےں کوئی قابلِ ذکر تبدےلی نظر نہےں آرہی ملاقات کے دوران ہندوستان کی جانب سے جو نکات اٹھائے گئے ہےں ان سے دونوں ممالک کے مابےن تصفےہ طلب مسائل کے حل مےں مشکل ہوگی۔ ہندوستان دوطرفہ تعلقات مےں بہتری کی بات تو ضرور کرتا ہے لےکن مےز پر بےٹھنے سے بھی مسلسل گرےزاں ہے۔ ان خےالات کا اظہار انہوں نے نےشنل ٹی وی پر مختلف نےوز اےنکرز سے اپنی گفتگو کے دوران کےا۔ ان کا مزےد کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے ہندوستان سے معاملات کو آگے بڑھانے کےلئے آج بھی بظاہر کوئی موثر لائحہ عمل سامنے نہےں رکھا گےا اور محض رسمی ملاقات پر ہی اکتفا کےا گےا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان مےں امن، خطے مےں استحکام کےلئے ناگزےر ہے اور اےسے مےں جبکہ افغانستان مےں مذاکرات کا سلسلہ شروع ہوا چاہتا ہے، ہندوستان کا اس پر ممکنہ ردِ عمل اور روےہ انتہائی اہمےت کے حامل ہےں۔ انہوں نے استفسار کےا آےا آج وزرائے اعظم کے مابےن ہونے والی ملاقات کے دوران پاکستان اور ہندوستان کے درمےان پانی کے مسئلے پر بات کی گئی اور پاک ، چےن اقتصادی راہداری پر ہندوستان کے اعتراضات کو سمجھنے کی کوشش کی گئی ؟۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہندوستان کو پاک چےن اقتصادی راہداری منصوبے پر تحفظات ےا اعتراضات ہےں تو اسے چاہےے کہ وہ پاکستان کو ان سے آگاہ کرے اور ےہ سمجھائے کہ اس منصوبے سے ہندوستان کے مفادات کو کےونکر نقصان پہنچنے کا اندےشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر نواز مودی ملاقات کے دوران مسئلہ کشمےر سمےت دےگر اہم امور پر بات چےت نہےں کی گئی تو اس سے کوئی خاطر خواہ نتائج برآمدہونے کی امےد نہےں ۔ دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کے مابےن اس ملاقات کی حےثےت محض رسمی تھی جس سے زےادہ امےدےں وابستہ کرنا ممکن نہےں۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمن نے وزیراعظم نواز شریف اور بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کی ملاقات کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ امن کے مثبت اقدامت کو سراہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ملاقات کے بعد جاری کئے جانے والے مشترکہ اعلامیے میں پاکستان کے خدشات کی ترجمانی ہونی چاہیے تھی۔ فی الحال یہ اعلامیہ یکطرفہ ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی وزیراعظم نریندرا مودی کو سارک کانفرنس میں خوش آمدید کہتی ہے اور نواز شریف کی امن کی کوششوں کی حمایت کرتی ہے لیکن دوطرفہ تعلقات میں پیش رفت صرف اسی وقت ہو سکتی ہے کہ دونوں اطراف کے خدشات کو ظاہر کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایسا نہیں کیا جاتا تو پائیدار امن کے تمام اقدامات ناکافی ہوں گے۔ کامیاب سفارتکاری کا مطلب ہے کہ اپنا مقدمہ پیش کیا جائے لیکن ایسا لگتا ہے کہ فی الحال پاکستان نے اپنے تمام خدشات کو پس پشت ڈال دیا ہے۔ شیری رحمن نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ماضی میں مذاکرات اس لئے ناکام ہوئے ہیں کہ یکطرفہ طور پر ایک طرف کے خدشات کو پیش کیا جاتا رہا ہے اور جیسے ہی مشترکہ اعلامیہ سامنے آتا ہے تو اس کے بعد ایک اور بیان سامنے آجاتا ہے۔ اس خدشے کے تحت کہ مذاکرات میں کوئی تعطل ہو جائے گااہم مسائل سے چشم پوشی نہیں کرنی چاہیے لیکن ماضی میں بھی ایسا ہی ہوتا رہا ہے۔ سینیٹر شیری رحمن نے کہا کہ بی جے پی کی حکومت کی جانب سے معاندانہ بیانات مذاکرات کی راہ میں حائل نہیں ہونے چاہئیں۔ تاہم کسی بھی مذاکرات میں صرف یکطرفہ طور پر خدشات ظاہر کرنا درست نہیں۔ پاکستان بہت بہادری سے دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے اور اس بات کو اندرونی اور بیرونی تمام فورموں پر اجاگر کرنا چاہیے اور ایسا کرنے سے امن کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں آئے گی۔ دونوں وزرائے اعظم کی ملاقات شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن کے اجلاس کے موقع پر ہوئی اور یہ دونوں ممالک اس تنظیم کے مبصر رہے ہیں اور اب اس کے اراکین بن چکے ہیں۔ انہوں نے اس تنظیم میں پاکستان اور بھارت کی شمولیت کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ اب دنیا کی نظریں اس خطے پر ہیں جس میں بھارت اور پاکستان انتہائی اہم ممالک ہیں۔ دونوں ممالک کو چاہیے کہ وہ خطے میں امن کی خاطر مل کر کام کریں خاص طور پر مشترکہ خطرات جیسا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے دونوں ممالک مل کر کام کر سکتے ہیں۔



کالم



پیرس کی کرسمس


دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…