لاہور(نیوزڈیسک)لاہور ہائیکورٹ نے کرنسی اسمگلنگ کیس میں گرفتار ماڈل ایان علی کی درخواست ضمانت خارج کردی، قبل ازیں عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عبد السمیع خان نے کیس کی سماعت کی ۔سماعت کے موقع پر ملزمہ کے وکلاءسردار لطیف کھوسہ اور خرم لطیف کھوسہ نے موقف اپنایا کہ ایان علی کے بھائی نے پلاٹ خریدا تھا اور وہ اپنے بھائی کو پیسے دینے کے لئے لائی تھیں تاہم ان کے بھائی تاخیر کا شکار ہو گئے اور انہیںحراست میں لے لیا۔ ایان علی کے پاسپورٹ پر ایگزٹ کی مہر لگی اور نہ ہی ان کے پاس کوئی بورڈنگ کارڈ تھا اور اسکے بغیر منی لانڈرنگ کا الزام نہیں لگ سکتا ۔ایان علی کے خلاف سازش کے تحت مقدمہ درج کرایا گیا ۔ سماعت کے دوران محکمہ کسٹم کے وکلاءکی جانب سے موقف اپنایا گیا کہ اگر ملزمہ نے رقم اپنے بھائی کو دینی تھی تو اس رقم کو ڈالر زمیں تبدیل کیوں کروایا ۔ملزمہ نے ہزار روپے کا انٹری ٹکٹ حاصل کیا جبکہ اندرون ملک کے لئے صرف 250کا انٹر ی ٹکٹ ہوتا ہے ۔ ملزمہ دبئی جانے کا کہہ کا راول لاﺅنج میں بیٹھیں ۔ درخواست ضمانت کے لئے کسی نئی گراﺅنڈ پر درخواست ضمانت دائر نہیں کی گئی اور اس سے پہلے بھی دو بار درخواست مسترد ہو چکی ہے۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا جو بعد ازاں سنا دیا گیا جس میں ملزمہ کی درخواست ضمانت خارج کر دی گئی ۔