جمعہ‬‮ ، 15 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پاکستان میں داعش کا وجود نہیں ، سیکرٹری خارجہ

datetime 25  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سے 11 ارب میشنز کے لئے دوارب بیرون ممالک دوروں کےلئے اور ایک ارب مرکزی دفتر کے اخراجات پر مشتمل ہے وزارت خارجہ میں وفاق کی تمام اکائیوں کا ملازمت کوٹہ موجود ہے وزارت خارجہ کی بنیادی پالیسی عالمی سطح پر برابر تعلقات مدد نہیں تجارت دہشت گردی اور انتہاپسندی کا مقابلہ ہیں افغانستان کے ساتھ چیلنجز کے باوجود گہرے دوستانہ تعلقات قائم کرنے کی کوششیں جاری ہیں پاکستان اور افغانستان کے درمیان ایک دوسرے کے خلاف اپنی زمین استعمال نہ کرنے پر اتفاق ہے امید ہے کہ ملا فضل اللہ سمیت پاکستان مخالف عناصر کے خلاف افغان حکومت کارروائی کرے گی افغانستان میں داعش کی موجودگی کی خبریں ہیں لیکن پاکستان میں داعش کا وجود نہیں داعش کو پاکستان میں کام کرنے سے روکنے کےلئے حکومت اور ادارے کوششیں کر رہے ہیں معاشی تعاون میں اہم ترین ہمسائیہ ملک چین ہے پاکستان اور امریکہ کے درمیان دفاعی تعلقات مضبوط ہورہے ہیں اور چھ ورکنگ گروپ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کررہے ہیں ۔پاکستان ذمہ دار ایٹمی ریاست ہے اور پاکستان کے ایٹمی اثاثے مکمل محفوظ ہیں جن کے حقیقی محافظ پاکستانی عوام ہیں انڈیا کے ایٹمی پروگرام کی وجہ سے پاکستان نے اپنے زور بازو پر ایٹمی پروگرام کامیابی سے چلایا ہے بنگلہ دیش میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا بیان اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے بھارت سے دوطرفہ باہمی مفادات پر مبنی گہرے تعلقات کی کوشش کر رہے ہیں بھارت سے کوئی مناسب رویہ سامنے نہیں آرہا یوایس اے اور دیگر ممالک کے ساتھ خارجہ پالیسی داخلی و خارجی سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے بنائی جاتی ہے امریکہ کو پاکستان کے میزائل پروگرام اور اس کی ترقی کی نوعیت پر تحفظات ہیں پاکستان کا ایٹمی پروگرام اپنی بقاءکےلئے ہے نہ کہ کسی ملک کے خلاف جنگ کےلئے ہے افغانستان کے ساتھ تجارتی اور سیاسی تعلقات مضبوط سے مضبوط تر کرنے کی کوشش میںہیں دونوںممالک کے وزرائے خزانہ کی ملاقات میں 48 نکات پر اتفاق ہوگیا ہے پاکستانی فوج کے سپہ سالار اور افغان فوج کے چیف کے علاوہ دونوں ممالک کے وزرائے اعظم سے دورہ سے بہتری آرہی ہے مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ پرامن ہمسائیہ ترجیح ہے 30 سالوں سے کوشش ہے کہ افغانستان پاکستان دونوں میں ا من ہوافغان حکومت کو واضح طور پر آگاہ کر دیا گیا ہے دونوں ممالک اپنے علاقوں کو بیرونی عناصر کو استعمال کرنے کی اجازت نہ دیں ملا فضل اللہ اور بعض پاکستان مخالف عناصر کا معاملہ اٹھایا گیا ہے دونوں ممالک کی افواج اور سیکورٹی کے درمیان رابطے موجود ہیں وزیراعظم نے پشاور کابل موٹر وے کا اعلان کر دیا ہے کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر کریم احمد خواجہ میں میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران کی طالبان کی حمایت کے معاملے کے علاوہ افغانستان میں داعش کی موجودگی کا معاملہ اٹھایا جس کے جواب میں آگاہ کیا گیا کہ دنیا میں کوئی نہ کوئی مستقل دوست ہوتا نہ کوئی دشمن اتحاد بنتے ٹوٹتے رہتے ہیں نارتھ وزیرستان آپرشن کے بعد طالبا ن بکھر چکے ہیں دہشتگردی میں کمی آئی ہے سینٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ ابھی تک وزرات کا مستقل وزیر نہیں سیکورٹی پالیسی میں توسیع کی جائے پاکستان کی تمام تر توجہ سیکورٹی پر نہ کہ عوام کی فلاح پر فیصلہ کرنے والے اور ادارے ہیں جس کا لا محالہ بوجھ وزارت خارجہ کو اٹھانا پڑتا ہے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…