اسلام آباد(نیوزڈیسک) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما سید خورشید شاہ نے کراچی کو بجلی فراہم کرنے والے ادارے کے الیکٹرک کے حوالے سے وفاقی حکومت کو مشورہ دیا کہ کے الیکٹرک کو ٹیک اوور کرلیں ہم حمایت کریں گے . ہمیں سچ بولنے سے مت روکیں ، تنقید برائے تنقید کی بجائے معاملات حل کرنے ہیں .بل ادا نہ کرنے والوں کی گرفتاری کی حمایت کرتے ہیں.چاہتے ہیں مسلم لیگ(ن)5 سال پورے کرے ،پاکستان کے آئین کے تحت پارلیمان کی حفاظت کریں گے۔بدھ کو اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہاکہ شدید گرمی سے 1200 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں یہ کے الیکٹرک کا نہیں پاکستان کا مسئلہ ہے۔سید خورشید شاہ نے وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم گرمی سےمرنے کارونارورہے ہیں آپ بنیے کی طرح لال کتاب لیکرآگئے ،لال کتاب کو بند کریں، بتائیں ان ہلاکتوں کی ذمے دار کےالیکٹرک ہے یا حکومت ۔انہوں نے کہا کہ آج حساب کتاب کی بات عوام کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے .آپ نے خود کہا تھا کہ کے الیکٹرک فرنس آئل سے بجلی پیدا کرسکتا ہے۔خورشید شاہ نے کہا کہ ہمیں سچ بولنے سے مت روکیں ، تنقید برائے تنقید کی بجائے معاملات حل کرنے ہیں،یہ وفاق ہے ، اس کو چیلنج مت کریں ،اس کی ٹانگیں مت توڑیں،عابد شیر علی تو بچہ ہے جو چاہے بول لے ،آپ پڑھے لکھے شخص ہیں آپ تو ایسی بات نہ کریں،ملک کو آپ اور ہم نے مل کر چلانا ہے ،لوگ انتظار میں بیٹھے ہیں کہ سیاستدان آپس میں دست و گریبان ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ مسلم لیگ(ن)5 سال پورے کرے ،پاکستان کے آئین کے تحت پارلیمان کی حفاظت کریں گے ۔قائد احزب احتلاف نے کہا کہ ملک بھر میں 1200سے زائد افراد گرمی سے جاں بحق ہوگئے،ہم عوام اور ان کے بچوں کی زندگیوں کے ضامن ہیں، آپ لوگوں کی زندگی بچانے کی بات کریں ، آپ معذرت کریں ۔انہوں نے کہا کہ ہم بل ادا نہ کرنے والوں کی گرفتاری کی حمایت کرتے ہیں۔ سید خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ قوم کو سہارا دے اور بتائے کہ ملک کے مزید وسائل خرچ کر کے انہیں بجلی فراہم کرے گی، آئین کے دائرے کے اندر رہتے ہوئے ریاست کو مضبوط بنانا ہگا، ریاست گریبانوں میں ہاتھ ڈالنے سے مضبوط نہیں ہوگی، ہم نے ماضی سے سبق سیکھنا چاہیے، یہی پارلیمنٹ ملک کو دنیا کا طاقتور ملک بنا سکتی ہے۔