اتوار‬‮ ، 14 دسمبر‬‮ 2025 

ایک صحافی کی طاقت

datetime 28  مئی‬‮  2015 |

اگرچہ یہ تمام خبری سازشی آراء پر مبنی تھیں کہ کیاشعیب شیخ کے پیچھے ریاض ملک ،داوﺅد ابراھیم یا آئی ایس آئی ہے ؟ جس وقت اس موضوع پر نیوز روم، پریس کلب اور ریستورانوں میں باتیں ہورہی تھیں تو ایک امریکی صحافی نے ان تمام سازشی آراءکو سن کر اس خبر پر تحقیق کی، اور ایک ایسی ایکسکلوسو خبر کے ساتھ آئے جوکہ شاید اس عشرے کی سب سے بڑی خبر ہو۔ ہمارے صحافیوں نے بھی گزشتہ کچھ سالوں میں کئی بڑی خبریں دیں ہیں ، اور جس میں انہیں زیادہ خطرہ بھی درپیش تھا اور کچھ صحافی اپنے کام کے باعث اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ پھر بھی یہ ایک بڑی خبر ہے اور اس کے آئی ٹی صنعت اور میڈیا پر دورس نتائج مرتب ہوں گے۔ جعلی ڈگریوں کے معاملے نے پاکستان اور ملک سے باہر لاکھوں لوگوں کو متاثر کیا۔ جنہوں نے یہ ڈگریاں جاری کیں انہیں قانون کی گرفت کا سامنا ہے لیکن جو لوگ غیر قانونی طریقے سے یہ ڈگریاں حاصل کررہے تھے ، ان کی جانب بھی ایک اخلاقی سوال کھڑا ہوتا ہے۔ میرے مطابق جو بھی اس کاروبار سے منسلک تھے انہیں اس غیر قانونی کام کی وجہ سے ذمہ دارٹھہرایا جانا چاہیے ، لیکن جو لوگ یہ ڈگریاں حاصل کررہے تھے وہ بھی معصوم نہیں ہیں۔ ڈیکلن والش اس وقت بھی اس خبرپر تحقیقات کررہے تھے جب ان سے 48 گھنٹوں میں پاکستان سے نکل جانے کا کہا گیا۔ نیویارک ٹائمز کی مکمل ادارتی مدد یا متاثرین اور ’ اندرونی ذریعے‘ کی مدد کے بغیر ان کےلیے اس خبر پر کام کرنا اور درست معلومات جمع کرنا اور دستاویزات حاصل کرنا ناممکن تھا۔ 2008کے انتخابات کے جعلی ڈگریوں کے معاملے نے پاکستانی سیاستدانوں کو پہلی مرتبہ متاثر کیا تھااور وزارء سمیت کئی ارکان اسمبلی اپنے عہدوں سے ہاتھ دھوبیٹھے تھے ، لیکن سب ہی ’ جعلی ڈگریوں ‘ کی اصل خبر سے چوک گئے۔ ’پہلے خبر حاصل کریںلیکن پہلے اس کی تصدیق کرلیں‘ یہ ایک مشہور مقولہ اور شاید یہ اس بات کی وجہ ہے کہ ڈیکلن والش کو اس خبر کی تصدیق کےلیے اتنا وقت کیوں لگا۔ ہم سب یہ یقین رکھتے ہیں کہ جب تک جرم ثابت نہ ہوجائے ملزم بے قصور رہتا ہے اور میڈیا کو ملزم کےاس حق کا احترام کرنا چاہیے تاکہ وہ مقدمے کا دفاع کرسکے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…