منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

ایک صحافی کی طاقت

datetime 28  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اگرچہ یہ تمام خبری سازشی آراء پر مبنی تھیں کہ کیاشعیب شیخ کے پیچھے ریاض ملک ،داوﺅد ابراھیم یا آئی ایس آئی ہے ؟ جس وقت اس موضوع پر نیوز روم، پریس کلب اور ریستورانوں میں باتیں ہورہی تھیں تو ایک امریکی صحافی نے ان تمام سازشی آراءکو سن کر اس خبر پر تحقیق کی، اور ایک ایسی ایکسکلوسو خبر کے ساتھ آئے جوکہ شاید اس عشرے کی سب سے بڑی خبر ہو۔ ہمارے صحافیوں نے بھی گزشتہ کچھ سالوں میں کئی بڑی خبریں دیں ہیں ، اور جس میں انہیں زیادہ خطرہ بھی درپیش تھا اور کچھ صحافی اپنے کام کے باعث اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ پھر بھی یہ ایک بڑی خبر ہے اور اس کے آئی ٹی صنعت اور میڈیا پر دورس نتائج مرتب ہوں گے۔ جعلی ڈگریوں کے معاملے نے پاکستان اور ملک سے باہر لاکھوں لوگوں کو متاثر کیا۔ جنہوں نے یہ ڈگریاں جاری کیں انہیں قانون کی گرفت کا سامنا ہے لیکن جو لوگ غیر قانونی طریقے سے یہ ڈگریاں حاصل کررہے تھے ، ان کی جانب بھی ایک اخلاقی سوال کھڑا ہوتا ہے۔ میرے مطابق جو بھی اس کاروبار سے منسلک تھے انہیں اس غیر قانونی کام کی وجہ سے ذمہ دارٹھہرایا جانا چاہیے ، لیکن جو لوگ یہ ڈگریاں حاصل کررہے تھے وہ بھی معصوم نہیں ہیں۔ ڈیکلن والش اس وقت بھی اس خبرپر تحقیقات کررہے تھے جب ان سے 48 گھنٹوں میں پاکستان سے نکل جانے کا کہا گیا۔ نیویارک ٹائمز کی مکمل ادارتی مدد یا متاثرین اور ’ اندرونی ذریعے‘ کی مدد کے بغیر ان کےلیے اس خبر پر کام کرنا اور درست معلومات جمع کرنا اور دستاویزات حاصل کرنا ناممکن تھا۔ 2008کے انتخابات کے جعلی ڈگریوں کے معاملے نے پاکستانی سیاستدانوں کو پہلی مرتبہ متاثر کیا تھااور وزارء سمیت کئی ارکان اسمبلی اپنے عہدوں سے ہاتھ دھوبیٹھے تھے ، لیکن سب ہی ’ جعلی ڈگریوں ‘ کی اصل خبر سے چوک گئے۔ ’پہلے خبر حاصل کریںلیکن پہلے اس کی تصدیق کرلیں‘ یہ ایک مشہور مقولہ اور شاید یہ اس بات کی وجہ ہے کہ ڈیکلن والش کو اس خبر کی تصدیق کےلیے اتنا وقت کیوں لگا۔ ہم سب یہ یقین رکھتے ہیں کہ جب تک جرم ثابت نہ ہوجائے ملزم بے قصور رہتا ہے اور میڈیا کو ملزم کےاس حق کا احترام کرنا چاہیے تاکہ وہ مقدمے کا دفاع کرسکے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…