بدھ‬‮ ، 05 فروری‬‮ 2025 

جنرل راحیل شریف کی زندگی کے وہ پہلو جنہیں جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

datetime 10  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) دو نشان حیدر کا عظیم اعزاز پانے والے خاندان سے تعلق رکھنے والے پاکستان آرمی کے سپہ سالار جنرل راحیل شریف کی زندگی پر نظر ڈالیں تو جری اور بہادر سپاہی پر فخر بھی محسوس ہوتا ہے جبکہ ان کی نرم خو اور شفیق شخصیت کے لئے پیار کا جذبہ بھی ابھرتا ہے۔
امریکا میں منعقد ہونے والی ایک تقریب کے دوران اخبار ”دی نیوز“ سے بات کرتے ہوئے آرمی چیف کے بچپن کے دوست خالد عثمان نے بتایا کہ وہ بچپن میں دوستوں کے ساتھ مل کر شرارتیں تو کیا کرتے تھے لیکن ان کا امتیازی ترین وصف یہ تھا کہ وہ اپنے اساتذہ اور بڑوں کے لئے انتہائی احترام کا جذبہ رکھتے تھے۔ وہ بتاتے ہیں کہ جنرل راحیل شریف نے گیریزن سکول لاہور سے میٹرک کیا اور اس کے بعد گورنمنٹ کالج لاہور چلے گئے۔ وہ سکول کے دور میں سائیکلنگ اور کرکٹ کے شوقین تھے اور کالج کے دور میں ایک قابل، صلح جو اور لڑائی جھگڑے سے بچنے والے طالبعلم سمجھے جاتے تھے۔ انہوں نہ صرف پاکستان میں تعلیمی اور عسکری میدان میں شاندار کارکردگی دکھائی بلکہ جرمنی میں ملٹری ٹریننگ کے کورس میں بھی اول پوزیشن حاصل کی، جبکہ کینیڈا کے سٹاف کالج سے ملٹری ایجوکیشن میں بھی اعلیٰ سند حاصل کی۔
خالد عثمان نے بچپن کی یادیں تازہ کرتے ہوئے بتایا کہ جنرل راحیل شریف کی والدہ نہایت نیک سیرت خاتون تھیں اور انہیں اپنے بیٹے کی طرح ہی نصیحت کیا کرتی تھیں اور ان کی رہنمائی کیا کرتی تھیں۔ وہ لاہور کینٹ میں اپنے گھر میں لگے پودوں سے بھی اتنی محبت کرتی تھیں اور ان کا ایسے خیال رکھتی تھیں گویا کہ وہ پودے نہیں بلکہ ننھے منے بچے ہوں۔ انہوں نے بتایا کہ جنرل راحیل شریف کی شادی 1982ءمیں ہوئی اور ان کے دو بیٹے اور ایک بیٹی ہیں۔ وہ اور ان کی بیگم اپنی ہنس مکھ اور شفیق طبیعت کی وجہ سے بچوں میں خصوصی طور پر مقبول ہیں۔
اخبار نے ذرائع کے حوالے سے یہ بھی بتایا ہے کہ جب جنرل راحیل شریف 2014ءمیں امریکا کے دورے پر گئے تو قومی خزانے کی بچت کے لئے سیکیورٹی سٹاف کو ساتھ نہ لے گئے۔ واشنگٹن میں اہم میٹنگز کے بعد جب وہ اپنے دوست کے گھر پہنچے تو اپنا سامان خود ہی اٹھا کر سیڑھیاں چڑھنے لگے لیکن ان کے اے ڈی سی نے بصد اصرار دیگر اہتمام کیا۔
جنرل راحیل شریف کا خاندان اپنی مذہبی، مشرقی اور حب الوطنی کی روایات کی وجہ سے بھی خاص پہچان رکھتا ہے۔ ان کے ماموں میجر عزیز بھٹی شہیدکو 1965ءکی جنگ میں کارہائے نمایاں سرانجام دینے پر نشانِ حیدر دیا گیا جبکہ ان کے بڑے بھائی میجر شبیر شہید نے یہی اعزاز 1971ءکی جنگ میں یادگار بہادری و جرا¿ت کا مظاہرہ کرکے حاصل کیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رانگ ٹرن


رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…