ہفتہ‬‮ ، 13 دسمبر‬‮ 2025 

پاکستانی قوم حساس صورتحال سے نبرد آزما ، اگر یمن کی آگ باہر نکلی تو پھر کوئی بھی اسلامی ملک بچ نہیں سکے گا،مشترکہ اجلاس میں تقرریں

datetime 10  اپریل‬‮  2015 |

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)حزبِ اختلاف کی جماعتوںنے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن کے معاملے پردفتر خارجہ کی کارکردگی نظر نہیں آئی ،جس طرح امت مسلمہ کو دنیا بھر میں لہولہان کیا جا رہا ہے اگر پاکستان کی افواج کسی دوسری سرزمین پر جا کر لڑتی ہے تو یہ بہتر فیصلہ نہیں ہو گا ،پاکستان ایک ایٹمی ملک ہے جس نے ہر وقت دوسرے ملکوں کے مسائل حل کئے ،آج بھی پاکستان کو یمن کے معاملے پر ثالثی کا کردار ادا کرنا چاہیئے، اس معاملے پر تمام مسلم ممالک کو اعتماد میں لیا جائے،آج پاکستانی قوم حساس صورتہال سے نبرد آزما ہے اور پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی پہلے ہی کافی کوششیں کی گئیں ہیں، اگر یمن کی آگ باہر نکلی تو پھر کوئی بھی اسلامی ملک بچ نہیں سکے گا۔جمعے ےک روز پارلیمنٹ کی مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ وزیر دفاع نے جس طرح پارلیمنٹ میں آ کر مسئلہ سے ہٹ کر غیر جمہوری تقریر کی اس کی خدمت کرتا ہوں یمن کے معاملے پر حکومت عملی اقدامات کچھ اور کہہ رہی ہے جبکہ بتاتی کچھ اور ہے ملک میں کلاشنکوف کلچر ہے اور گاڑی میں کلاسنکوف کے بغیر نہیں بیٹھ سکتے ملک میں بارود کی مہک ہے آج ملک اور صوبہ سرحد کی طرح معاسی سہولیات سے محروم ہے آپریشن ضرب عضب نے قوم کو امید دی ہے کہ بہت جلد اب مثبت نتیجہ آئے گا اور اس سنگین موقع پر فوج کو کسی اور جگہ تعینات کیا گیا تو یہ بہت غلط ہو گا اگر ہمیں کوئی تحفہ دے تو ہمیں بھی اس طرح اس کو واپس کرنا چاہئے تاکہ قوم کے بچوں اور بیٹوں کو قربان کر دیں ہمیں اس جنگ کے حالات فرقہ واریت کی طرف لے جائیں گے اس لئے ہمیں صرف امن اور ڈائیلاگ کو آگے لیکر چلنا ہے۔ ہمیں دیکھنا ہو گا کہ یمن اور سعودی عرب کا بحران آپس کا مسئلہ ہے یا پھر فرقہ وارانہ ہے نہیں تو ایسا نہ ہو کہ ہم کوئی حل بھی پیش نہ کر سکیں اس معاملے کو بینا لاقوامی تناظر میں دیکھا جائے کیونکہ یورپی مسلمہ امہ خون میں نہلائی جا رہی ہے یمن کی جنگ 1989ءکے بعد مغرب کی جانب سے ایک جنگ سامنے آئی کہ مسلمانوں کو ہدف بنا کر پالیسیاں بنائیں یہ جنگ چوتھی عالمی جنگ ہے جس کا مقصد مسلمانوں کو آپس میں برسرپیکار کرنا ہے اور یہ جنگ بہت سے مقاصد کا حاصل ہے ہمیں اس مسئلے کو جزوری طور پر دیکھنے کیلئے مغرب سے بات کرنی چاہئے۔ نہال ہاشمی نے کہا کہ آجکا دن یوم دستور کی وجہ سے اہم ہے لیکن آج ایک مسئلہ بھی اہم ہے کہ کیونکہ افغان جنگ میں ہم نے اڈے مہیا کئے اور اس شکست خردہ جنگ کا حصہ بنے ایران لیبیا عراق سمیت دیگر ممالک میں واقعات بڑھتے بڑھتے آج یمن تک پہنچ گئے وزیراعظم نے سعودی عرب میں فوج بھیجنے کی بات نہیں کی بلکہ کہا کہ خطے میں ہمیں کردار ادا کرنا ہے ہمیں سوچنا ہو گا کہ دنیا میں ہمیں اکیلا رہنا ہے آج ہمیں دوستوں کیساتھ ذمہ دار دوست جیسا کردار ادا کرنا چاہئے تاکہ کل ہم دوبارہ کشکول لیکر نہ جائیں ایران بالکل ناراض نہیں ہوتا کیونکہ اس کا سعودی عرب اور یمن سے بارڈر نہیں ملتا اور آئی سی کا فوری اجلاس بلایا جائے اور جنگ بندی کا کردار ادا کیا جائے ۔ جمعہ کے روز قومی اسمبلی کا مشترکہ اجلاس اسپیکٹر قومی اسمبلی ایاز صادق کی زیر صدارت آدھا گھنٹہ تاخیر سے شروع ہوا۔ اجلاس میں یمن کی صورتحال پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے سینیٹر محسن لغاری نے کہا کہ پہلے مسائل کے حل کیلئے جس طرح آل پارٹیز کانفرس کا اجلاس بلایا جاتا تھا اس سے پارلیمنٹ کی اہمیت ختم ہو رہی تھی لیکن خوشی ہے کہ یمن کے بحران پر پارلیمنٹ کا اجلاس بلایا گیا تحریک انصاف کے اراکین کو پارلیمنٹ میں خوش آمدید کہتے ہیں۔ دفتر خارجہ نے یمن کے معاملے پر کارکردگی نظر نہیں آئی پارلیمنٹ کے اجلاس میں جو تمام پارٹی رہنماﺅں کی طرف سے مشاورت آ رہی ہے تو اس میں ثالثی کا کردار ادا کرنے کا کہا گیا ہے جبکہ بین الاقوامی میدیا بالکل برعکس جا رہا ہے لیکن ہمیں غیر جانبدار کا کردار ادا کرنا چاہئے وزارت اطلاعات کی ہی نااہلی اس پر کھل کر سامنے آئی ہے انہوں نے بھی کوئی خاص کردار ادا کیا یمن میں پھنسے پاکستانیوں کی مدد کیلئے پی آئی اے اور پاکستان نیوی کا کردار قابل تحسین ہے یمن میں قبائلی نظام ہے جو کہ افغانستان کی طرح ہے ہمیں یمن کے تنازعہ میں خیال رکھنا ہو گا کہ کہیں ہم اس تنازعے میں پھنس نہ جائیں اس حوالے سے پالیسی کو بھی مدنظر رکھنا ہو گا ہمیں اپنی خارجہ پالیسی کو بھی دیکھنا ہو گا کہ کہیں ہم اس سے تجاوز تو نہیں کر رہے ہمیں اس وقت امت مسلمہ کا بھی جائزہ لینا ہو گا کہ جس طرح امت مسلمہ کو دنیا بھر میں لہولہان کیا جا رہا ہے اگر پاکستان کی افواج کسی دوسری سرزمین پر جا کر لڑتی ہے تو یہ بہتر فیصلہ نہیں ہو گا کیونکہ پاکستان کے بارڈرز پر شدید کشیدگی ہے ہمارا فارن آفس حکومت کو آگاہی دے کہ حکومت کو کیا فیصلہ کرنا چاہئے۔ ایاز سومرو نے کہا کہ یمن کے معاملے پر وزارت دفاع اور وزیراعظم کے بیانات سنے لیکن پاکستان ایک ایٹمی ملک ہے جس نے ہر وقت دوسرے ملکوں کے مسائل حل کئے آج بھی پاکستان کو یمن کے معاملے پر ثالثی کا کردار ادا کرے اور ایوان میں کوئی بھی بات نہ چھپائی جائے اور ان کیمرہ اجلاس بلایا جائے ایرانی وزیر خارجہ کی لینگونچ سے حالات تو ٹھیک محسوس ہو رہے ہیں اس معاملے پر تمام مسلم ممالک کو اعتماد میں لیا جائے کیونکہ جنگ سے معاملات کا حل نہیں نکلتا کوشش کی جائے کہ خون نہ بہے اور ثالثی کا کردار ادا کیا جائے۔سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ وزیر دفاع نے جس طرح پارلیمنٹ میں آ کر مسئلہ سے ہٹ کر غیر جمہوری تقریر کی اس کی خدمت کرتا ہوں یمن کے معاملے پر حکومت عملی اقدامات کچھ اور کہہ رہی ہے جبکہ بتاتی کچھ اور ہے ملک میں کلاشنکوف کلچر ہے اور گاڑی میں کلاسنکوف کے بغیر نہیں بیٹھ سکتے ملک میں بارود کی مہک ہے آج ملک اور صوبہ سرحد کی طرح معاسی سہولیات سے محروم ہے آپریشن ضرب عضب نے قوم کو امید دی ہے کہ بہت جلد اب مثبت نتیجہ آئے گا اور اس سنگین موقع پر فوج کو کسی اور جگہ تعینات کیا گیا تو یہ بہت غلط ہو گا اگر ہمیں کوئی تحفہ دے تو ہمیں بھی اس طرح اس کو واپس کرنا چاہئے تاکہ قوم کے بچوں اور بیٹوں کو قربان کر دیں ہمیں اس جنگ کے حالات فرقہ واریت کی طرف لے جائیں گے اس لئے ہمیں صرف امن اور ڈائیلاگ کو آگے لیکر چلنا ہے۔ ہمیں دیکھنا ہو گا کہ یمن اور سعودی عرب کا بحران آپس کا مسئلہ ہے یا پھر فرقہ وارانہ ہے نہیں تو ایسا نہ ہو کہ ہم کوئی حل بھی پیش نہ کر سکیں اس معاملے کو بینا لاقوامی تناظر میں دیکھا جائے کیونکہ یورپی مسلمہ امہ خون میں نہلائی جا رہی ہے یمن کی جنگ 1989ءکے بعد مغرب کی جانب سے ایک جنگ سامنے آئی کہ مسلمانوں کو ہدف بنا کر پالیسیاں بنائیں یہ جنگ چوتھی عالمی جنگ ہے جس کا مقصد مسلمانوں کو آپس میں برسرپیکار کرنا ہے اور یہ جنگ بہت سے مقاصد کا حاصل ہے ہمیں اس مسئلے کو جزوری طور پر دیکھنے کیلئے مغرب سے بات کرنی چاہئے۔ نہال ہاشمی نے کہا کہ آجکا دن یوم دستور کی وجہ سے اہم ہے لیکن آج ایک مسئلہ بھی اہم ہے کہ کیونکہ افغان جنگ میں ہم نے اڈے مہیا کئے اور اس شکست خردہ جنگ کا حصہ بنے ایران لیبیا عراق سمیت دیگر ممالک میں واقعات بڑھتے بڑھتے آج یمن تک پہنچ گئے وزیراعظم نے سعودی عرب میں فوج بھیجنے کی بات نہیں کی بلکہ کہا کہ خطے میں ہمیں کردار ادا کرنا ہے ہمیں سوچنا ہو گا کہ دنیا میں ہمیں اکیلا رہنا ہے آج ہمیں دوستوں کیساتھ ذمہ دار دوست جیسا کردار ادا کرنا چاہئے تاکہ کل ہم دوبارہ کشکول لیکر نہ جائیں ایران بالکل ناراض نہیں ہوتا کیونکہ اس کا سعودی عرب اور یمن سے بارڈر نہیں ملتا اور آئی سی کا فوری اجلاس بلایا جائے اور جنگ بندی کا کردار ادا کیا جائے علماءکرام یمن جائیں اور وہاں یہ لوگوں سے ملکر مسئلے کے حل میں کردار ادا کریں ہمیں بطور پاکستان فخر ہونا چاہئے کہ وزیر اعظم نے فوری مسئلہ کو اٹھایا اور اس میں اب تک مثبت کردار ادا کیا۔ سید آصف حسنین نے کہا کہ یمن کے معاملے پر پارلیمنٹ بحث میں اختلاف اور حق میں رائے نطر آئی لیکن ہمیں خطے کی تبدیلیوں کو بھی دیکھنا ہو گا اس وقت بدلتے حالات کے پیش نظر فیصلوں میں تقویت لانی وہ گی کیونکہ یہ جنگ محض جنگ نہیں بلکہ تبدیلی کا آغاز ہے یمن کی قبائلی جنگ اندرونی مسئلہ ہے اسے حل کرنے میں فوری کردار ادا کرنا چاہئے نہ کہ پوری دنیا کو اس میں ملوث کیا جائے آج پاکستانی قوم حساس صورتہال سے نبرد آزما ہے اور پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی پہلے ہی کافی کوششیں کی گئیں ہیں اگر یمن کی آگ باہر نکلی تو پھر کوئی بھی اسلامی ملک بچ نہیں سکے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…