اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

افغانستان میں ہلاک کیے گئے پاکستانی تاجروں کی تدفین

datetime 9  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(نیوز ڈیسک)پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا کے شہر چارسدہ میں ان پانچ تاجروں کی تدفین کر دی گئی ہے جن کی لاشیں افغان حکام نے بدھ کو پاکستانی حکام کے حوالے کی تھیں۔یہ پانچ افراد ان آٹھ تاجروں میں شامل تھے جنھیں افغانستان میں دو ماہ پہلے مسلح افراد نے اغوا کر لیا تھا۔ان کی لاشیں افغانستان میں غنی خیل کے علاقے سے ملی تھیں جبکہ ان کے چار ساتھی تاحال لاپتہ ہیں۔چارسدہ پولیس کے انسپکٹر عمران خان نے بی بی سی کو بتایا کہ ایک شخص کی تدفین بدھ کو رات گئے کر دی گئی تھی جبکہ چار افراد جمعرات کو سپرد خاک کر دیے گئے ہیں۔پولیس کے مطابق افغانستان جانے والے تاجروں کی تعداد نو تھی جن میں سے آٹھ افراد کا تعلق چارسدہ کے علاقے پڑانگ سے تھا اور ایک بزرگ تاجر شبقدر سے افغانستان گئے تھے۔یہ تمام افراد سرسوں کے تیل اور خالص گھی کی تجارت کرتے تھے۔پولیس کے مطابق افغانستان کے علاقے مہمند مارکو میں تاجر اپنے ڈیرے پر موجود تھے اور مسلح افراد وہاں سے انھیں ساتھ لے گئے تھے۔ان میں سے شبقدر سے تعلق رکھنے والے بزرگ تاجر کو رہا کر دیا گیا تھا جبکہ دیگر تمام افراد دو ماہ سے لاپتہ تھے۔تاجر افغانستان میں مزدوری بھی کرتے تھے اور ساتھ پاکستان سے سرسوں کا تیل اور خالص گھی وہاں لے جا کر بیچتے تھے
پولیس انسپکٹر نے بتایا کہ گذشتہ روز پانچ افراد کی لاشیں افغانستان کے علاقے غنی خیل سے ملی تھیں۔
ایسی اطلاعات ہیں کہ ان تاجروں میں ایک ہی خاندان کے پانچ افراد شامل ہیں جبکہ دیگر تین افراد ان کے پڑوسی بتائے گئے ہیں۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ یہ تاجر افغانستان میں مزدوری بھی کرتے تھے اور ساتھ پاکستان سے سرسوں کا تیل اور خالص گھی وہاں لے جا کر بیچتے تھے۔اطلاعات کے مطابق ان افراد کو اس علاقے میں آنے سے منع کیا گیا تھا جہاں سے وہ اغوا ہوئے۔پولیس حکام نے بتایا کہ ان کے پاس ایسے کوئی شواہد نہیں ہیں کہ ان لوگوں کو تاوان کے لیے اغوا کیا گیا تھا تاہم ایسی اطلاعات ضرور موصول ہوئی ہیں کہ بعض لوگوں نے ان تاجروں کے رشتہ داروں سے کہا تھا کہ وہ انھیں کچھ رقم دیں تاکہ ان افراد کی بازیابی کے لیے وہ افغانستان میں کوششیں کر سکیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…