اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ایم ڈی کے ای ایس سی شاہد حامد قتل کیس میں پھانسی کے مجرم صولت مرزا کے ویڈیو بیان کی تحقیقات شروع ہوگئی ہے۔ نئی جے آئی ٹی نے کراچی میں اجلاس بلایا اور اپنے کام کا آغاز کر دیا ہے۔صولت مرزا نے پھانسی سے چند گھنٹے پہلے جو بیانات دیئے تھے۔ ان سے ہلچل مچی اور پھانسی ملتوی ہوئی تھی جس کے بعد نئی تفتیش کا فیصلہ کیا گیا تھا۔منگل کوجے آئی ٹی نے از سر نو تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ٹیم مقتول کی بیوہ کے1997 میں کیے گئے انکشافات کا بھی جائزہ لے رہی ہے۔بیوہ نے بتایا تھا کہ ایم کیوایم رہنماو¿ں نے قتل سے پہلے دھمکیاں دی تھیں۔ بیوہ شہناز حامد نے پولیس ٹیم کو دھمکیوں سے آگاہ کیا تھا۔ نسرین جلیل، آفتاب شیخ، قاضی خالد، شعیب بخاری، فاروق ستار اور ایم اے جلیل پر دھمکیوں کے الزامات عائد کیے گئے تھا۔ پولیس کو جائے واردات سے دفتری بیگ میں موجود 18 فائلیں ملی تھیں۔ فائلوں میں کے ای ایس سی کے ملازمین کی معطلی اور برطرفی کے احکامات تھے۔ صولت مرزا کے بیان کا ابتدائی جائزہ لینے کیلئے نئی جے آئی ٹی کا کراچی سینٹرل پولیس آفس میں غیر رسمی اجلاس ہوا۔ ڈی آئی جی ٹریفک امیرشیخ کی سربراہی میں بنائی گئی ٹیم کے اراکین سر جوڑ کر بیٹھے اور تحقیقات کے لیے حکمت عملی طے کی۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں