اسلام آباد(نیوز ڈیسک)اسلام آباد ہائی کورٹ نے کامرہ ایئربیس پرحملے میں غفلت کے مرتکب قراردیئے گئے ونگ کمانڈر عامر کے خلاف کورٹ مارشل ٹرائل کیس میں فیصلہ محفوظ کر لیا۔ جسٹس عامر فاروق نے ونگ کمانڈر عامر کیس کی سماعت کی ۔درخواست گزار کے وکیل انعام الرحیم نے عدالت کو بتایا کہ کامرہ ایئربیس پر 2012 ء4 میں ہونے والے دہشت گردوں کا حملہ ہوا اور ایئربیس کو کافی نقصان پہنچا جس پر ونگ کمانڈر عامر کو غفلت کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے ان کے خلاف کورٹ مارشل کا حکم دیا گیا۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ونگ کمانڈر عامر کا جعلی ٹرائل ہواجس کے بعد انہیں لاہور سے کراچی ٹرانسفر کر دیا گیاجبکہ باقی 33 افسران کو ایکسٹینشن دیتے ہوئے اگلے گریڈ میں ان کی ترقی بھی کر دی گئی۔انہوں نے عدالت سے استدعا کہ ونگ کمانڈر عامر کا ٹرائل کالعدم قراردینے کا حکم دیا جائے،کورٹ مارشل سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ پہلے ہی فیصلہ دے چکی ہے اور کسی آفیسر کو اکیلے سزا نہیں دی جا سکتی۔وزارت دفاع کے چیف آف سٹاف کو بھی فریق بنایا گیا ہے مذکورہ دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے ونگ کمانڈر عامر کو کورٹ مارشل ٹرائل سے متعلق کیس کا فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی