اسلام آباد(نیوز ڈیسک)اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈرون حملہ کیس میں سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے ) کے سابق اسٹیشن چیف جوناتھن بینکس کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دے دیا ہے۔واضح رہے کہ یہ تیسری مرتبہ ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے سابق سی آئی اے اسٹیشن چیف کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔منگل کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے ڈرون حملوں میں ہلاک ہونے والے بے گناہ افراد کے کیس کی اِن کیمرہ سماعت کی۔سماعت کے دوران آئی جی اسلام آباد طاہرعالم عدالت میں پیش ہوئے، ان کا کہنا تھا کہ اگر سابق سی آئی اے اسٹیشن چیف کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تو اس طرح امریکا کے ساتھ تعلقات خراب ہونے کا خدشہ ہے جبکہ اس معاملیمیں دفتر خارجہ بھی ایک پارٹی ہے،
مزید پڑھئے:امیر دبئی کا لندن میں 114 لگژری گاڑیوں، عملے کیلئے شاندار عمارت تعمیر کرنے کا فیصلہ
لہذا ان کا موقف بھی جاننا ضروری ہے۔یاد رہے کہ شمالی وزیرستان سے تعلق رکھنے والے حاجی عبد الکریم خان کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ 2009 میں ہونے والے ڈرون حملے میں ان کے بیٹے اور بھائی کی ہلاکت ہوئی تھی، لیکن اسلام آباد اور پاکستان میں مقیم سی آئی اے حکام کے خلاف مقدمہ درج نہیں کیا جارہا۔مذکورہ کیس کی گزشتہ دو سماعتوں کے دوران عدالت اسلام آباد پولیس اور آئی جی اسلام آباد طاہر عالم کو مقدمہ درج کرنے کا حکم دے چکی ہے، تاہم اس پر عملدرآمد نہیں ہوسکا۔گزشتہ سماعت کے دوران سرکاری وکیل کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ اس حوالے سے شمالی وزیرستان کے پولیٹیکل ایجنٹ کو خط لکھا جاچکا ہے، کیونکہ یہ معاملہ اسلام آباد پولیس کی حدود میں نہیں آتا، یہی وجہ ہے کہ مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔جس پرعدالت نے برہمی کا اظہار کیا تھا۔